ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاک ، آسٹریلیا میچ سے قبل پاکستان کے قومی ترانے پر قومی کرکٹرز ہی مضحکہ خیز انداز میں کیوں ہنستے رہے؟‎

datetime 4  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سڈنی (آن لائن)کیا آپ کبھی ایسی کسی صورتحال میں مبتلا ہوئے ہیں، جہاں آپ کو بلکل بھی نہیں ہنسنا لیکن یہ جاننے کے باوجود آپ کو ہنسی آجائے اور پھر اس پر قابو نہ رکھ سکیں، اگر ایسا ہے تو گھبرائیں نہیں کیوں کہ یہ مسئلہ صرف آپ کے ساتھ نہیں بلکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے نامور باولر یاسر شاہ کے ساتھ بھی ہے۔پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا کے ٹیسٹ میچ سے قبل پاکستان کا قومی ترانہ پڑھا گیا، تاہم اس قومی ترانے کو اطالوی میوزم اوپرا کے اسٹائل میں پیش کیا گیا، اس ترانے کو ایک خاتون پڑھ رہی تھیں
تاہم یاسر شاہ کے چہرے کے اظہار کو دیکھ کر ایسا محسوس ہورہا تھا، جیسے انہیں ترانے کو پڑھنے کا یہ طریقہ نہایت مزاحیہ لگا، اور وہ اپنی ہنسی پر قابو نہیں کرسکے۔فیس بک پر اس ویڈیو پر ایک صارف نے کمنٹ میں کہا کہ ‘یاسر کی ہنسی قابو نہیں ہو رہی، اور ظاہر سی بات ہے اس ترانے کو ایسا نہیں لکھا گیا کہ اسے اوپرا اسٹائل میں پڑھا جائے، جب ہی یہ سننے میں نہایت پرلطف لگ رہا ہے’۔
تاہم اس گلوکارہ کو بھی ایک سپورٹر مل گیا، ایک صارف نے اس حوالے سے کہا کہ ‘پھر بھی یہ شفقت امانت علی سے بہتر قومی ترانہ پڑھ رہی ہیں’۔واضح رہے کہ 2016 مارچ میں معروف پاکستانی گلوکار شفقت امانت علی نے کولکتہ میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان میچ سے قبل قومی ترانے میں غلطی کی تھی جس کے بعد ان کا بھی انٹرنیٹ پر شدید مذاق بنا دیا گیا تھا۔جو بھی ہو، کرکٹ کے دوران ایسے مذاحیہ لمحات بہت زیادہ دیکھنے میں آتے ہیں، جہاں واقعی ہم بھی اپنی ہنسی پر قابو نہ کرسکیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…