ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

ریٹائرمنٹ کا اعلان کیوں کیا تھا ؟ مصباح الحق نے بڑا یوٹرن لے لیا

datetime 3  جنوری‬‮  2017 |

میلبورن(این این آئی)میلبورن ٹیسٹ میں شکست کے بعد ریٹائرمنٹ کا عندیہ دینے والے قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کرکٹ سے کنارہ کشی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ریٹائرمنٹ کی بات غصے اور مایوسی میں کہہ دی تھی۔یاد رہے کہ میلبرن میں اننگز اور 18 رنز کی حیران کن شکست پر مایوس مصباح الحق نے فوری ریٹائرمنٹ کا عندیہ دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ حتمی فیصلہ آئندہ دو سے تین دن میں کریں گے۔
اس بیان کے بعد مصباح الحق کی سڈنی میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ میں شرکت بھی مشکوک نظر آتی تھی تاہم گزشتہ روز انہوں نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ موخر کرتے ہوئے تیسرا ٹیسٹ کھیلنے کی تصدیق کی تھی۔ذرائع کے مطابق مصباح ٹیم کی وطن واپسی پر پی سی بی چیئرمین شہریار خان سے ملاقات کریں گے اور اس کے بعد ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ریٹائرمنٹ کی باتوں کی یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ بیان غصے اور مایوسی میں دے دیا تھا
وہ 2016 تھا اور اب 2017 ہے۔انہوں نے میلبرن میں دیے گئے بیان پر کہا کہ وہ ٹیم کی شکست پر غصے میں وہ بیان دے گئے تھے اور وہ بات اب پرانی ہو گئی۔انہوں نے کہا کہ سپورٹ اسٹاف سے لے کر کھلاڑیوں تک ہر ایک لڑنے کیلئے تیار ہے تو میں بھی تیار ہوں۔ مجھے اپنی بہترین کرکٹ کھیلنا ہو گی۔پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان نے اپنے سابقہ بیان کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی ریٹائرمنٹ کے بارے میں بالکل نہیں سوچ رہے اور ان کی نظریں سڈنی ٹیسٹ پر مرکوز ہیں کیونکہ وہ اس بارے میں نہیں سوچنا۔انہوں نے کہا کہ کسی کو اس بات پر شک نہیں ہونا چاہیے کہ مجھے اس ٹیم کو چھوڑ کر جانا چاہیے اور اس بارے میں میں میرے دماغ میں کوئی ابہام نہیں

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…