اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان ٹیم پہلے ہی سیریز اپنے نام کر چکی ہے ، اب اس کی نظریں مکمل وائٹ واش پر مرکوز ہیں۔شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان نے ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی ہیں، راحت علی اور سہیل خان کی جگہ محمد عامر اور وہاب ریاض کی واپسی ہوئی ہے۔مصباح الحق کا بحیثیت کپتان یہ 49واں ٹیسٹ ہے، جس کے بعد وہ سب سے زیادہ ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کی قیادت کرنے والے پاکستانی کپتان بن گئے ہیں، اس سے قبل عمران خان نے 48میچوں میں ٹیم کی قیادت کی تھی۔ مصباح الحق کی کپتانی میں پاکستان 24ٹیسٹ جیت چکاہے۔مصباح الحق سیریز میں وائٹ واش کیلئے پرعزم ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ میچ میں ہرگیند کو کھیلنا ہوتا ہے، ہرمیچ جیتنا خواہش ہوتی ہے۔اگرپاکستان نے ویسٹ انڈیز کو تیسرے ٹیسٹ میں بھی شکست دے دی تو وہ دنیا کی پہلی ٹیم بن جائے گی جو ویسٹ انڈیز کو مسلسل 9انٹر نیشنل میچوں میں شکست دے کر نئی تاریخ رقم کرے گی ۔حالیہ سیریز میں ماضی کی عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز کو تینوں فارمیٹ میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں ٹی ٹوئنٹی سیریز تین۔ صفرجبکہ اظہر علی کی کپتانی میں ون ڈے سیریزبھی تین۔ صفر سے جیتی۔اب ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو دوصفر کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔پاکستان نے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ56رنز سے جیتا جبکہ ابوظہبی ٹیسٹ میں133رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔شارجہ اسٹیڈیم میں پاکستان نے اب تک آٹھ ٹیسٹ کھیلے ہیں، جن میں چار جیتے، تین ہارے اور ایک میچ ڈرا رہا۔اگر پاکستان نے یہ ٹیسٹ جیت لیا تو وہ 1997ءکے بعد پہلی بار ویسٹ انڈیز کے خلاف وائٹ واش کرے گا۔پاکستان ٹیم چھٹی بار کسی ٹیسٹ سیریز کے تمام میچ جیتے کر وائٹ واش کرے گی۔