منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

سعید اجمل کارکردگی کی بنیاد پر قومی ٹیم میں واپس آسکتے ہیں، سعید اجمل اور دیگر کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں،

datetime 28  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ تجربہ کار آف اسپنر سعید اجمل ڈومیسٹک کرکٹ کی کارکردگی کی بنیاد پر قومی ٹیم میں واپس آسکتے ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیف سلیکٹر نے کہا کہ سعید اجمل نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں بہترکارکردگی دکھائی، اگروہ اس کارکردگی کو تسلسل دینے میں کامیاب ہوتے ہیں تو انھیں ملک کی نمائندگی کا موقع مل سکتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں اور اگر وہ ٹیم میں واپس آتے ہیں تو یہ اچھا ہوگا ۔تاہم انضمام الحق نے واضح کیا کہ سلیکٹرز سعید اجمل اور دیگر کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں اور انھیں صرف قومی ٹیم کی ضرورت کے مطابق منتخب کیا جائے گا۔چیف سلیکٹر نے کہا کہ اب ہم ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھلاڑیوں کے انتخاب کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں اور اگر کسی بھی وقت اجمل کی ضرورت ہوئی تو انھیں قومی ٹیم کی نمائندگی کے لیے بلایاجائے گا ۔39 سالہ سعیداجمل نے اپریل 2015 میں پاکستان کی جانب سے اپنا آخری میچ کھیلا تھا جب بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکا میں منعقدہ ٹی ٹوئنٹی میں انھیں ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا۔سعید اجمل 2008 سے 2015 کے دوران قومی ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتے تھے اس دوران انھوں نے پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ بھی بنایا تھا۔تجربہ کار اسپنر نے 35 ٹیسٹ، 113 ایک روزہ اور 64 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔انضمام الحق نے اعتراف کیا کہ قومی ٹیم میں اس وقت معیاری آف اسپنر کی کمی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں تمام آف اسپنرز اچھی کارکردگی دکھارہے ہیں انھیں مزید بہتری کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بلایا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ ہم اسی طرح آل رانڈرز پر توجہ دے رہے ہیں اور ان میں سے اچھے کھلاڑیوں کو ہمارے قابل کوچز سے ٹریننگ کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بلایا جائے گا ۔ایک سوال پر انضمام الحق نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم مستحکم ہے اسی لیے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف آنے والے دورے کے لیے ٹیم کے اعلان میں قومی سلیکشن کمیٹی کو کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کھیلنے کے حالات مشکل ہوں گے اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم ایک اضافی اوپنر اور مڈل آرڈر بلے باز کو بھیجنے کے حوالے سے سوچ رہے ہیں ۔اظہرعلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیف سلیکٹر نے کہا کہ انھیں اوپنربھیجنے کا منصوبہ ٹیم انتظامیہ نے بنایا تھا جو سود مند ثابت ہوا۔انضمام نے کہا کہ اوپنر اور ان کی مڈل آرڈر پوزیشن میں کوئی بڑا فرق نہیں ہے، اظہرعلی اوپنر کے طورپر اچھا کھیل رہے ہیں، اگر وہ اس پوزیشن پر بھی بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں تو ہمیں انھیں اپنی ٹیم کے مستقل اوپنر کے طورپر آزمانے کا سوچنا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…