لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے سال 17-2016 کیلئے کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان کیا ہے جس سے شاہد آفریدی اور سعید اجمل کو ڈراپ کردیا گیا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے جولائی 2015 سے جون 2016 تک دیے گئے سابقہ معاہدے کے بعد نیا کنٹریکٹ تیار کرنے کے بجائے تین ماہ کی توسیع کردی تھی تاکہ میچوں میں کھلاڑیوں کی کارکردگی جانچ کر انہیں اہلیت کی بنیاد پر سینٹرل کانٹریکٹ دیا جا سکے۔اکتوبر 2016 سے جون 2017 تک دیے گئے سینٹرل کنٹریکٹ کیلئے کھلاڑیوں کا انتخاب قومی چیف سلیکٹر انضمام الحق، سلیکشن کمیٹی، ہیڈ کوچ سمیت تمام متعلقہ افراد سے مشاورت کے بعد کیا گیا جس کی چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے منظوری دے دی ہے۔سینٹرل کانٹریکٹ میں سب سے نمایاں بات شاہد آفریدی اور سعید اجمل کا اخراج ہے جبکہ فاسٹ بالر جنید خان اور فواد عالم بھی سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔اے کیٹیگری میں کل سات کھلاڑیوں کو رکھا گیا ہے اور سرفراز احمد اور یاسر شاہ ترقی کرتے ہوئے اے کیٹیگری میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔اے کیٹیگری میں سب سے حیران کن نام محمد حفیظ کا ہے جنہیں متاثر کن کھیل پیش نہ کرنے کے باوجود سابقہ کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا ہے۔ڈسپلن کی خلاف ورزی کی وجہ سے قومی ٹیم سے ڈراپ ہونے والے احمد شہزاد اور عمر اکمل پر قسمت مہربان نہ ہو سکی جہاں دونوں کھلاڑی تنزلی کے بعد ڈی کیٹیگری میں پہنچ گئے جبکہ انور علی کی بھی ڈی کیٹیگری میں تبزلی کر دی گئی ہے۔اسد شفیق عمدہ کھیل کے باوجود اے کیٹیگری میں جگہ نہ بنا سکے اور انہیں بی کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا ہے جبکہ محمد عامر ترقی کرتے ہوئے بی کیٹیگری میں پہنچ گئے ہیں۔نوجوان بابر اعظم، سمیع اسلم اور عماد وسیم کو عمدہ کارکردگی کا انعام مل گیا اور دونوں کھلاڑی ڈی سے سی کیٹیگری میں آ گئے ہیں جبکہ عمر امین اور صہیب مقصود کنٹریکٹ حاصل نہ کر سکے۔سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست کچھ یوں ہے۔اے کیٹیگری میں مصباح الحق، یونس خان، اظہر علی،شعیب ملک، محمد حفیظ، سرفراز احمد اور یاسر شاہ۔، بی کیٹیگری میں وہاب ریاض، اسد شفیق، راحت علی اور محمد عامر۔ سی کیٹیگری میں حارث سہیل، محمد رضوان، عمران خان، شان مسعود، محمد عرفان، سمیع اسلم، بابر اعظم، عماد وسیم، حسن علی، خالد لطیف، شرجیل خان، محمد نواز، سہیل خان اور سہیل تنویر جبکہ کیٹیگری ڈی میں انور علی، ذوالفقار بابر، محمد اصغر، احمد شہزاد اور عمر اکمل کو شامل کیا گیا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں