جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

انگلینڈ کیخلاف مجھے اس کا م کا صلہ مل گیا اب کس چیز میں شامل ہو نا چا ہتا ہو ں ؟ سہیل خان نے سب کچھ واضح کر دیا

datetime 21  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی) قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی سہیل خان نے کہا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف تیاری کا صلہ مل گیا ہے ۔ ایک انٹرویو میں سہیل خان نے کہا کہ اپنی لائن اورلینتھ پر مستقل مزاجی سے باؤلنگ کرنا میرا مقصد تھا ٗ میں نے اپنے آپ کو اس پر عمل کرنے کیلئے اصرار کیا اور شکر ہے جس کا پھل مل گیا۔انہوں نے کہاکہ انگلینڈ کے بلے باز اپنی وکٹ تحفے کے طورپر نہیں دیتے اس لیے انھیں آؤٹ کرنے لیے آپ کو روایت سے ہٹ کر سوچنا پڑتا ہے۔سہیل نے کہا کہ میں نے انگلینڈ کے بلے بازوں کی خوبیوں اور خامیوں پر اپنی تیاری کی تھی، میں نے صحیح جگہ پر باؤلنگ کی تاہم میرے خلاف رنز بنائے گئے کیونکہ وہ بہترین کھلاڑی ہیں تاہم صحیح باؤلنگ کی باعث مجھے کامیابی ملی۔انہوں نے کہاکہ انگلینڈ کی سرزمین پر ایک ماہ پہلے پہنچنے سے بھی مجھے مدد ملی ٗ انگلینڈ کی باؤلنگ اور بیٹنگ کے بارے میں سمجھنے کیلئے بہت وقت مل گیا۔پاکستان کی تینوں طرز کی ٹیموں میں اپنی جگہ بنانے کے خواہاں سہیل خان نے اپنی موجودہ کارکردگی کو کیریئرکا عروج قرار دیدیا۔پرانی یاد کو تازہ کرتے ہوئے سہیل خان نے کہا کہ کوہلی ایک بڑا کھلاڑی ہے اور خدا نے انھیں بڑی عزت دی ہے جس کا وہ لطف اٹھارہے ہیں تاہم میرا مقصد اپنے ملک کیلئے اعزاز حاصل کرنا ہے اس لیے میں جب باؤلنگ کررہا ہوتا ہوں تو یہ نہیں دیکھتا کہ میرے سامنے کون بیٹنگ کررہا ہے ٗمیرا مقصد انھیں آؤٹ کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں سب کی عزت کرتاہوں تاہم جب میں میدان میں داخل ہوتا ہوں تو وہ عزت ایک طرف کردیتا ہوں اور میدان میں وہ تمام میرے لیے ایک جیسے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں نے جو پش اپس(تالی بجاتے ہوئے) لگائے تھے مشکل تھے اور ہر کوئی ایسا نہیں کرسکتا ٗمیں لمبے اسپل کی باؤلنگ کے بعد دنیا کے سامنے اپنی فٹنس ثابت کرنا چاہتا تھا کہ میں ابھی بھی کھیل سکتا ہوں۔سہیل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی صورت تھکا ہوا نہیں تھا۔سہیل خان نے مدلل انداز میں کہا کہ میں نئی گیند سے باؤلنگ کررہا تھا، انگلینڈ کی کنڈیشنز میں آپ کو گیند زیادہ تر ہوا میں رکھنی پڑتی ہے اسی لیے کہ سونگ ہوسکتی ہے ٗیہ سب کچھ گیم کو سمجھنے کی بات ہے، نصف پچ پر بلے باز کو صرف گیند پٹخنا یا تیز کرنا باؤلنگ نہیں بلکہ صورت حال کے مطابق اپنی باؤلنگ کو تبدیل کرتے رہنا پڑتا ہے۔ایک سوال پر سہیل خان نے اپنے مستقبل کی منصوبہ بندی کے حوالے سے کہا کہ وہ اپنی بیٹنگ پر کام کررہے ہیں اور آل راؤنڈرز کی فہرست میں شامل ہونے کا ارادہ ہے۔انہوں نے کہاکہ میں آج کل اپنی بیٹنگ پر کام کررہا ہوں ٗجب سے جدید کرکٹ نے تینوں طرز میں ایک کھلاڑی سے جو تقاضے کررکھے ہیں جب سے میرا ایک کامیاب آل راؤنڈر بننے کا مقصد ہے جبکہ میں ڈومیسٹک سطح پر رنز کررہا ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…