فارغ ہوتے ہی ڈیرن سیمی کا سوشل میڈیا پر ایسا پیغام کہ سب آنکھیں اشک بار ہو گئیں

7  اگست‬‮  2016

بارباڈوس(آئی این پی) ویسٹ انڈیز ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان ڈیرن سیمی نے اپنے فیس بک اکاونٹ پر جاری ویڈیو میں کہا کہ مجھے گزشتہ روز سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین نے فون کیا تھا، بمشکل 30 سیکنڈ کی بات چیت میں انھوں نے بتایا کہ ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان کا جائزہ لیا گیا ہے اور اب وہ کپتان نہیں رہے۔ سیمی کی قیادت میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے رواں سال بھارت میں منعقدہ ورلڈ ٹی ٹونٹی کے فائنل میں انگلینڈ کو شکست دے کر دوسری مرتبہ چمپیئن بننے کا اعزاز پایا تھا۔ تاہم سیمی کا کہنا تھا کہ انھیں سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین کی جانب سے کہا گیا کہ میری کارکردگی اس قابل نہیں کہ مجھے ٹیم میں منتخب کیا جائے۔ واضح رہے 2012 کے ورلڈ ٹی ٹونٹی میں بھی ویسٹ انڈیز نے ڈیرن سیمی کی قیادت میں ہی ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ سب ٹھیک ہے میرا ہمیشہ سے یہ ماننا ہے کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ ڈیرن سے نہیں ہے۔ وہ مستقبل کی طرف دیکھ رہے اور میں نئے کپتان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ سیمی نے کہا کہ میری کپتانی میں ٹیم نے دو ورلڈ ٹی ٹونٹی جیتے اور یہ یادیں بڑے عرصے تک روشن رہیں گی۔ انھوں نے اپنے مداحوں، ساتھی کھلاڑیوں اور کوچز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں ون ڈے یا ٹی ٹونٹی سے کنارہ کش نہیں ہو رہا ہوں لیکن مجھے اپنے مداحوں اور دیگر کا شکریہ ادا کرنا ہے۔ سیمی نے کہا کہ میری کپتای اب ختم ہو گئی ہے اور اب میں اتنا جانتا ہوں کہ میں نے دل و جان سے کھیلا۔ ڈیرن سیمی کو اکتوبر 2010 میں ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا اور وہ واحد کپتان ہیں جس نے دو مرتبہ ورلڈ ٹی ٹونٹی جیتنے کا اعزاز پایا۔



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…