کرکٹرز کی تربیت کے بعد پاک فوج کے تربیت یافتہ کھلاڑی میدان فتح کرنے اولمپکس پہنچ گئے

4  اگست‬‮  2016

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کی زیر نگرانی تربیت کی بدولت دو شوٹرز غلام مصطفیٰ بشیر اور منہل سہیل 2016 کے ریو اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے نظر آئیں گے۔غلام مصطفیٰ بشیر اور منہل سہیل کے علاوہ 4 ایتھلیٹس، سوئمنگ کے مقابلوں میں لیانا سوان اور حارث بانڈے، ایتھلیٹس محبوب علی اور نجمہ پروین بھی جمعرات سے شروع ہونے والے ریو اولمپکس 2016 میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔29 سالہ غلام مصطفیٰ بشیر پاک نیوی سے وابستہ ہیں جبکہ 21 سالہ منہل سہیل یونیورسٹی کی طالبہ ہیں، دونوں ایتھلیٹس نے پاک فوج کی زیر نگرانی ٹریننگ کیمپ میں تربیت حاصل کرکے میگا ایونٹ میں رسائی حاصل کی۔غلام مصطفیٰ بشیر مردوں کے 25 میٹر رپیڈ پسٹل ایونٹ جبکہ منہل سہیل خواتین کی 10 میٹر ایئر رائفل شوٹنگ ایونٹ میں شرکت کریں گے۔منہل سہیل ایک نیوی آفیسر کی صاحبزادی ہیں،جنھوں نے کراچی میں نیوی سمر کیمپ سے شوٹنگ مقابلوں میں حصہ لے کر اپنے کیریئر کا آغاز کیا، اس کے علاوہ وہ کئی ایشین چیمپیئنز شپ میں بھی شرکت کرچکی ہیں۔خبر رساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے منہل سہیل کا کہنا تھا کہ زندگی میں ایک بار اولمپکس ایونٹ میں حصہ لینے کا نادر موقع ملا ہے۔غلام مصطفیٰ بشیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے جب نیوی کی ٹیم جوائن کی تو 2010 میں صرف نشانہ بازی کے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نیوی ملک میں شوٹنگ کو فروغ دینے میں اہم اقدامات کررہی ہے، نیوی نے پہلی بار الیکٹرانک ٹارگٹ کو متعارف کروایا تھا جس کے بعد سے ہماری کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو ملٹری ٹریننگ دینے کی بہت ضرورت ہے کیونکہ پاکستان کے حکومتی اور نجی اسپورٹس اداروں کا اسٹرکچر نہایت ہی کمزور ہوچکا ہے۔اولمپکس ایونٹس کبھی پاکستان کے لیے سنہرا دور تھا، پاکستان ہاکی ٹیم نے 1960، 1968 اور 1984 اولمپکس میں 3 گولڈ اور 1992 میں بارسلونا اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔پاکستان کھیلوں کی دنیا میں اس وقت زوال کا شکار ہے، قومی کھیل ہاکی ٹیم پہلے 2014 کے ورلڈ کپ میں کوالیفائی کرنے میں ناکام ہوئی اور پھر ریو اولمپکس میں رسائی حاصل کرنے کا خواب بھی پورا نہ ہوسکا۔پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے صدر عارف حسن نے سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریو اولمپکس گیمز میں وائلڈ کارڈ کے ذریعے 7 رکنی پاکستانی دستہ شرکت کررہا ہے اور کسی پاکستانی ایتھلیٹس کے میڈلز جیتنے کے امکانات بھی موجود نہیں ہیں۔واضح رہے کہ دورہ انگلینڈ کی تیاریوں اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی فٹنس بہتر بنانے کے لیے فوج کی مدد لی گئی تھی اور پاکستان ٹیم نے فوج کی زیر نگرانی 15 روزہ تربیتی کیمپ میں شرکت کی تھی۔



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…