کراچی(آن لائن)قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے مستقبل میں کوچ یا کمنٹیٹر بننے کا امکان یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کے بجائے فلاحی کاموں کو جاری رکھنا چاہیں گے کیونکہ عالمی ریکارڈ بنا کر بھی کسی کی مدد کرنے جیسی حقیقی خوشی نہیں ملتی ہے۔ْ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ آنے والے ڈیڑھ سے دوسال کے عرصے میں کاؤنٹی اور لیگ کرکٹ تو کھیلتے رہیں گے البتہ پاکستان کرکٹ سے متعلق جلد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلتے ہوئے سب سے زیادہ دباؤ عوامی توقعات کا ہوتا ہے جس سے وہ نبرد آزما ہوتے آئے ہیں لیکن انہیں دوسروں کی مدد کر کے حقیقی خوشی حاصل ہوتی ہے جو انہیں کبھی عالمی ریکارڈ بنانے پر بھی حاصل نہیں ہوئی۔ انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ پر زور دیا کہ وہ طویل عرصے تک جاری رہنے والا پائیدار سسٹم بنائے جس میں وقت کے ساتھ تبدیلیاں نہ کرنا پڑیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور وسیم اکرم کے دور میں ایک ہی ٹیم میں متعدد اسٹارز کھلاڑی ہوتے تھے جبکہ آج ایک یا دو ہی دیکھنے میں آتے ہیں۔ بھارت میں ورلڈ کپ کے دوران دیئے گئے اپنے بیان پر شاہد آفریدی نے کہا کہ وہ صرف پڑھے لکھے لوگوں کیلئے تھا۔