کراچی (این این آئی) قومی کرکٹر شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ عمران خان، وسیم اکرم اور وقاریونس کے دور میں پاکستان کرکٹ ٹیم 16 سٹار ہوتے تھے تاہم اب صرف 1 سے 2 سٹار ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ٹیم کی کارکردگی لوگوں کی توقعات کے برخلاف ہے۔ایک انٹرویومیں شاہد آفریدی نے کہاکہ لوگ ٹی وی پر بیٹھ کر صرف باتیں اور کھلاڑیوں کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں ٗ پی سی بی میں بڑے بڑے ناموں نے 8 سے 10 لاکھ روپے تنخواہیں لیں اور کچھ بھی نہیں کیا جب انہیں نوکری مل جاتی ہے تو خاموش اور نوکری سے نکالا جاتا ہے تو ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر فضول باتیں شروع کردیتے ہیں ٗ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم عمران خان، وسیم اکرم اور وقاریونس کے دور والی ٹیم نہیں ٗ اس وقت ٹیم میں 15 سے 16 سٹار ہوتے تھے تاہم آج ایک آدھ سٹار کے ساتھ وہ نتائج حاصل نہیں کیے جاسکتے ٗآج سکول کرکٹ ختم ہوگئی ہے جبکہ فرسٹ کلاس کرکٹ بہتر نہیں ٗ آپ کو ہر گلی ٗ محلے سے ایک آدھ فرسٹ کلاس کرکٹر مل جائیگا حالانکہ پہلے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنا بہت ہی مشکل کام تھا ۔ شاہد آفریدی نے بتایا کہ پاکستان کی کرکٹ کو اسی صورت میں بہتر کیا جاسکتا ہے جب ڈومیسٹک کرکٹ کا باقاعدہ نظام بنا کر اسے باقاعدہ طور پر چلنے دیا جائے اور سکولوں، کالجوں میں کرکٹ کو فروغ دیا جائے ٗ سٹارز کو عزت دی جائے ٗ اگر سٹارز کو عزت دی جائے گی تو ہر ماں کی خواہش ہوگی کہ اس کا بیٹا بھی کرکٹر بنے ، اسی صورت میں کرکٹ میں بہتری آسکتی ہے۔انہں نے کہاکہ میرے والدین چھپ چھپا کر لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے اور میں نے انہی سے تحریک حاصل کی اور اپنے طور پر مختلف تنظیموں کے ساتھ مل کر فلاحی کام کیے ٗ میں نے کئی تنظیموں کو قریب سے دیکھا اوران کے طریقہ کا ر سے مایوس ہوکر ڈیڑھ سال پہلے اپنی تنظیم قائم کی ۔ انہوں نے کہا کہ باقی تنظیمیں فنڈز مین سے 30 سے 45 فیصد تک اپنا حصہ رکھتی ہیں لیکن شاہد آفریدی فاو?نڈیشن تمام فنڈز خرچ کرتی ہے ۔