ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

منوہر کے دورہ پاکستان سے عالمی کرکٹ کی بحالی میں مدد ملے گی ٗ احسان مانی

datetime 13  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) پاکستان سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے سابق صدر احسان مانی نے ششانک منوہر کی کھیلوں کی عالمی گورننگ باڈی کے آزاد چیئرمین کی حیثیت سے تقرری کو ایک اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ آگے چل کر انہیں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑیگا۔ ایک انٹرویو میں احسان مانی نے کہا کہ میں ششانک کو ذاتی طور پر تو نہیں جانتا تاہم ابھی تک انہوں نے صحیح اقدامات کیے ہیں تاہم ابھی ایک لمبا سفر طے کرنا ہے۔ اس وقت دنیائے کرکٹ کو چند سنگین چیلنجز کا سامنا ہے اور مجھے امید ہے کہ ششانک منوہر آئی سی سی کو موثر قیادت فراہم کرینگے جس کی اس وقت اسے شدید ضرورت ہے۔2002۔2006 تک آئی سی سی کی صدارت کے منصب پر فائض رہنے والے مانی نے کہا کہ ششانک منوہر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ تعلقات کی بحالی کا کوئی راستہ ڈھونڈنا ہو گا جس کا انحصار دونوں ملکوں کے سیاسی تعلقات پر ہرگز نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ منوہر کو پاکستان میں عالمی کرکٹ کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کرنے چاہئیں ٗوہ لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کر کے اس کا مثبت انداز میں آغاز کر سکتے ہیں جس سے یہ واضح پیغام جائیگا کہ آئی سی سی پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کیلئے تیار ہے جو یقیناً سیکیورٹی ضمانت کے بعد ہی ممکن ہو سکے گا۔احسانی مانی نے کہا کہ ششانک منوہر کو ایسوسی ملکوں کی کرکٹ میں بہتری لانے کیلئے بھی مالی معاونت سمیت دیگر اہم اقدامات کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سری نواسن کی جانب سے کرکٹ کے نظام میں تبدیلیوں سے قبل آئی سی سی کا ہمیشہ سے ہی آزاد صدر رہا، آئی سی سی سربراہ صدر کو شفاف ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میرے دور میں ایک سسٹم تھا جس کے تحت تمام ملکوں کو آڈٹ اکاؤنٹس دکھانے کے بعد ہی آئی سی سی سے فنڈ جاری کیے جاتے تھے اور جب پی سی بی نے ایسا نہ کیا تو میں پاکستان کے فنڈز بھی روک دئیے تھے۔



کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…