لاہور(آن لائن)پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے کوچ مکی آرتھر کی اصل خوبی کے بارے میں کہاجاتاہے کہ جنوبی افریقہ کو ٹاپ ٹیم بنانے انہوں نے بہترین کر دار ادا کیاہے۔ جنوبی افریقہ کے مکی آرتھی قومی ٹیم کے پانچویں غیر ملکی ہیڈ کوچ ہیں جبکہ ان سے پہلے چار غیر ملکی کھلاڑی پاکستان کیلئے ہیڈ کوچنگ کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے پہلے غیر ملکی ہیڈ کوچ رچرڈ پائی بس تھے جو کہ 1999میں پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ بنے ،قومی ٹیم نے ان کی کوچنگ میں ورلڈ کپ کا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا لیکن دوسرے دور میں وہ اچھی کوچنگ کامظاہر ہ کرنے میں ناکام رہے اور ٹیم کی کارکردگی بھی کافی ناقص رہی۔باب وولمر 2004میں قومی ٹیم کے دوسرے ہیڈ کوچ بنے ،جن کی سربراہی میں ٹیم نے بھارت ،انگلینڈ اور سری لنکا کیخلاف انتہائی شاندار کامیابیاں سمیٹیں ،2007کے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی عبرتناک شکست کے بعد باب وولمر جمیکا کے ہوٹل میں مردہ پائے گئے۔ان کے بعد آسٹریلیا کے جیف لاسن جولائی 2007میں تیسرے ہیڈ کوچ مقرر ہوئے لیکن اکتوبر 2008میں چیئرمین پی سی بی اعجاز بٹ نے انہیں بیکار کوچ قرار دیتے ہوئے عہدے سے فارغ کر دیا۔ڈیوواٹمور پاکستان کے چوتھے غیر ملکی کوچ مقرر ہوئے ان کی سربراہی میں پاکستانی ٹیم نے ایشیا کپ کا ٹائٹل جیتا ،2014میں ان کا دو سالہ معاہدہ ختم ہو گیا۔جیف لاسن کے بعد جنوبی افریقہ کے مکی آرتھر قومی ٹیم کے پانچویں غیر ملکی ہیڈ کوچ مقرر ر ہوئے ہیں ،ان کے بارے میں کہاجاتاہے کہ جنوبی افریقہ کو ٹاپ ٹیم بنانے انہوں نے بہترین کر دار ادا کیاہے۔ ۔