کراچی(نیوز ڈیسک )یونس خان تنازعہ اور پاکستان کپ میں دوبارہ شرکت کا ڈراپ سین ہوگیا ، ایک ڈائریکٹرکو ٹیلی فون کال موصول ہوئی جس میں بتایاگیاکہ اگر یونس خان کیخلاف کارروائی ہوئی تو وہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیں گے ، اس صورتحال سے چیئرمین پی سی بی کو آگاہ کیا گیا اور یونس خان سے بات کرائی گئی، پھر مبینہ ’’معافی‘‘ پر معاملہ ختم ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی کے ایک ڈائریکٹر کو فون کال موصول ہوئی، اس میں بتایا گیا کہ اگر یونس خان کیخلاف کارروائی ہوئی تو وہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیں گے، انگلینڈ سے سیریز بھی آنے والی ہے، ایسے میں ٹیم کو خاصا نقصان ہو سکتا ہے، اسی اثنا میں ٹی وی چینلز پر بھی یہ خبریں چلنے لگیں کہ یونس خان احتجاجاً کھیل سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے ہیں، مذکورہ ڈائریکٹر گھبرا کر چیئرمین کے پاس پہنچے اور انھیں بتایا کہ اس صورتحال میں بورڈ پر شدید دباؤ پڑ جائے گا، انھوں نے اپنے فون سے ہی شہریارخان کی یونس خان سے بات کرائی جس میں یونس نے معافی مانگ لی اور معاملہ حیران کن طور پر ختم کر دیا گیا، بعد میں جب بعض بورڈ آفیشلز نے فیصلے پر احتجاج کیا تو انھیں یہ کہہ کر خاموش کرا دیا گیاکہ معافی مانگ لی لہذا بات ختم، خوامخوا تنازع بڑھانے کی کیا ضرورت ہے۔بتایاگیاہے کہ کے پی کے نے یونس کے متبادل کھلاڑی کو میچ بھی کھلا دیا مگر اب وہ واپس آگئے، اسی طرح میچ ریفری کی سماعت کے بغیر تمام ’’گناہ‘‘ کیسے معاف ہو گئے یہ بھی ایک بڑا سوال ہے،پلیئنگ کنڈیشنز کے مطابق پنجاب کو بھی یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ یونس خان کی میچ میں شرکت پر احتجاج کر سکے۔ تفصیلات کے مطابق امپائرنگ پر اعتراض کی وجہ سے یونس خان پاکستان کپ ادھورا چھوڑ کر فیصل آباد سے کراچی واپس آگئے تھے، پی سی بی نے پہلے ان کیخلاف کسی کارروائی کو خارج از امکان قرار دیا، پھر میڈیا اور سابق کرکٹرز کی تنقید پر اگلے دن لمبی چوڑی چارج شیٹ اور شوکاز نوٹس جاری کر دیا، ایسے میں اچانک یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ یونس خان پریس کانفرنس میں احتجاجاً ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے ہیں، اور شام کو بورڈ نے پریس ریلیز جاری کر کے بتایا کہ یونس نے چیئرمین سے معافی مانگ لی لہذا تمام الزامات ختم ہوگئے ۔