کراچی(نیوزڈیسک) سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم ملک نے سابق کپتان انضمام الحق کو چیف سلیکٹر بنانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کھیل کو دوبارہ بلندی تک پہنچانے کیلئے صرف کرکٹرز کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا سربراہ بنانے کا مطالبہ کیا۔باغ جناح گراؤنڈ میں مقامی کلب اور بلجیم کی ٹیم کے درمیان میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انضمام کے چیف سلیکٹر بننے کے بعد اب ٹیموں کا انتخاب ماضی کی طرح راؤنڈ ٹیبل پر بیٹھ کر نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ انضمام اپنے وقت کے جانے مانے کپتان اور بہترین بلے باز تھے اور کسی میں ہمت نہیں کہ وہ ان کی بنائی ہوئی ٹیم کو تبدیل کر سکے۔سلیم ملک نے کہا کہ ماضی میں غیر ملکی دوروں یا ٹورنامنٹس سے قبل پی سی بی انتظامیہ حتمی اسکواڈ میں کئی مرتبہ اسکواڈ میں تبدیلیاں کرتی رہی ہے کیونکہ کوئی اعلیٰ معیاری کھلاڑی ٹیم کے انتخاب میں شامل نہیں ہوتا تھا تاہم سابق ٹیسٹ کرکٹر نے امید ظاہر کی کہ انضام ایک آزاد چیف سلیکٹر کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے ایک معیاری پالیسی بناتے ہوئے اس پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ٹیکنوکریٹ کو پی سی بی کا سربراہ کبھی نہیں بنانا چاہیے کیونکہ ان کا کرکٹ کا ذہن نہیں ہوتا اور یہ عہدہ صرف کرکٹرز کیلئے مختص ہونا چاہیے۔سلیم ملک نے کہا کہ وہ بھی قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے کیلئے درخواست دینا چاہتے تھے تاہم پی سی بی کی غیرملکی کوچ میں دلچسپی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے اپنا ذہن بدل لیا۔زبان اور رابطے کے مسائل کی وجہ سے غیر ملکی کوچ قومی ٹیم کے ساتھ کامیاب نہیں ہو سکتا ٗ کوئی غیر ملکی کوچ اپنا پیغام صحیح طریقے سے کرکٹرز تک نہیں پہنچا سکتا۔انہوں نے کہا کہ کوچ کا کام کھلاڑیوں کی بنیادی تکنیک تبدیل کرانے کے بجائے صرف ان کی رہنمائی کرنا ہوتا ہے۔