میلبورن(نیوزڈیسک)آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اسٹیووا نے کہا ہے کہ موجودہ دور کے کھیل کا مزاج کھلاڑیوں کو ٹیم کی کامیابی کے بجائے کمائی کی طرف راغب کررہاہے۔آسٹریلیا کے عظیم کپتان نے کرکٹ آسٹریلیا کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پوری دنیا میں ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی لیگ کے ذریعے کھلاڑی بے انتہا پیسہ کمارہے ہیں جس کا کرکٹ کے حوالے سے سوچا بھی نہییں جاتا تھا ¾اس طرح کی صورت حال کھلاڑیوں کو کمانے کی طرف راغب کرتی ہے۔انہوںنے کہاکہ برینڈن مک کولم کی مثال لیجیے جنھوں نے ٹیسٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تاہم میرے خیال میں ان کے مزید تین یا چار سال باقی تھے ¾وہ اب اپنے خاندان کےلئے ریٹائرمنٹ کی کمائی کررہے ہیں جو ٹھیک ہے تاہم مجموعی طورپراب وفاداری ٹیم کے لیے نہیں پیسوں کےلئے ہے۔آسٹریلیا کے سابق کپتان نے کہا کہ میں کھلاڑیوں کو الزام نہیں دے رہا لیکن مداحوں کےلئے یہ مشکل ہے۔اسٹیو وا کے مطابق تینوں طرز کرکٹ کی الگ الگ ضروریات کے باعث کوئی بھی ٹیم غلبہ حاصل نہیں کرپاتی۔انھوں نے کہا کہ جب تینوں طرز کرکٹ کا موازنہ کیا جائے تو میرے خیال میں آسٹریلیا اس کے قریب ترین ہے، بھارت کے پاس اہلیت ہے اور انگلینڈ بھی اچھے انداز میں ابھر رہا ہے اور میرے خیال میں تین مختلف ٹیموں کو مکمل برابری کی سطح پر پرکھنا ناممکن ہے۔ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ یہ ایک خطرناک ہے اور ہم سب یہ جانتے ہیں ¾ ویسٹ انڈیز کو دیکھئے یہاں کھلاڑیوں کو ٹیسٹ کرکٹ کی نسبت زیادہ مراعات حاصل ہیں۔انھوں نے آسٹریلیا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں انھیں ٹیسٹ کرکٹ کو ترجیح دینے پر خراج تحسین پیش کرتاہوں اور اسی وجہ سے ممکنہ طورپر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بہتر نہیں کرپاتے تاہم میں کرکٹ آسٹریلیا کا احترام کرتا ہوں جس نے ٹیسٹ کو اہمیت دی’۔ٹیسٹ کرکٹ کے کامیاب سابق بلے باز نے کہا کہ اسی وجہ سے ہم ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کےلئے بہترین ٹیم منتخب نہیں کرپائے اور ہمیں وہی ملا جس کے ہم حق دار تھے۔