ممبئی(نیوز ڈیسک) جنوبی افریقی نژاد انگلش بلے باز کیون پیٹرسن نے اپنے آبائی ملک کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ میں کم بیک کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔اس وقت بھارت میں آئی پی ایل کھیلنے میں مصروف کیون پیٹرسن نے اپنے ایک بیان میں اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے جنوبی افریقا کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ میں کم بیک پر غور شروع کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس کا امکان موجود ہے تو ایسا ہو کر رہے گا لیکن اگر اس کی گنجائش ہی موجود نہیں تو پھر ایسا نہیں ہو سکتا، یہ ضرور ہے کہ میں بہت لمبے عرصے سے انٹرنیشنل کرکٹ سے دور ہوں اور میں بین الاقوامی کرکٹ کو کس قدر یاد کر رہا ہوں اس کا اندازہ کوئی بھی نہیں لگا سکتا۔کیون پیٹرسن کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقا کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے لئے ابھی ایک سال باقی ہے اور سب کو اس کا انتظار کرنا پڑے گا لیکن یہ آپشن ضرور موجود ہے۔رواں برس کے آغاز میں جب کیون پیٹرسن نے ابتدائی طور پر جنوبی افریقا سے رابطے شروع کئے تو پروٹیز ٹی ٹوئنٹی کپتان فاف ڈوپلیسی کا کہنا تھا کہ انگلیڈ کی طرف سے پیٹرسن کا شاندار کیرئیر ہے لیکن وہ جنوبی افریقا سے تعلق کی بنیاد پر انگلش ہیں۔واضح رہے کہ کیون پٹرسن کے کیرئیر میں مسائل کا آّغاز 2012 میں اس وقت ہوا جب ان کے اس وقت کے انگلش کپتان اینڈریو اسٹراس کے ساتھ معاملات خراب ہوئے جس کا خمیازہ انھیں جنوبی افریقا کے خلاف آخری ٹیسٹ میں باہر بیٹھنے کی صورت میں اٹھانا پڑا اور پھر ایک برس بعد آسٹریلیا کے خلاف ایشر سیریز کے دوران دونوں کے تعلقات دوبارہ خراب ہو گئے۔ اس سیریز کے بعد اس انگلش کرکٹ بورڈ نے پیٹرسن پر کرکٹ کے دروازے ہمیشہ کے لئے بند کر دیئے۔پیٹرسن کو جنوبی افریقا کی جانب سے کھیلنے کے لئے 4 سال کی پابندی درکار تھی جو 2018 میں ختم ہو گی اور اس وقت ان کی عمر 37 برس ہو گی۔ اگر پیٹرسن کو جنوبی افریقی ٹیم میں شامل کر لیا جاتا ہے تو پھر وہ انگلینڈ میں 2019 میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پروٹیز کی نمائندگی کر سکیں گے