لاہور (نیوز ڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھارت میں ہونیوالے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں بننے والے کئی نئے اور دلچسپ ریکارڈ جاری کر دیئے ،انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہونے والے میچ میں سب سے زیادہ 459رنز سکور کیے گئے۔ اس سے پہلے ورلڈ ٹی ٹونٹی کے کسی بھی ایک میچ میں اتنے رن نہیں بنے تھے،ٹورنامنٹ میں کسی بھی دو کھلاڑیوں کے درمیان 100رنز کی پارٹنرشپ نہیں ہو پائی، سب سے زیادہ 98رنز کی شراکت تھی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ تین اپریل کو ایڈن گارڈنز کے میدان پر 2016 کا پر رونق ورلڈ ٹی ٹونٹی اپنے اختتام کو پہنچا جس میں ویسٹ انڈیز نے سب پر سبقت حاصل کی اور دوسری بار ورلڈ چمپئن بنا۔ویسٹ انڈیز ایسی واحد ٹیم ہے جس نے یہ اعزاز دو بار حاصل کیا ہے۔ماضی کی طرح اس بار بھی ورلڈ ٹی ٹونٹی میں کئی نئے ریکارڈز بنے اور بعض انوکھے مناظر دیکھنے کو بھی ملے۔ آئی سی سی نے ایسے ہی چند دلچسپ لمحات جاری کئے ہیں۔انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہونے والے میچ میں سب سے زیادہ 459رنز سکور کیے گئے۔ اس سے پہلے ورلڈ ٹی20 کے کسی بھی ایک میچ میں اتنے رن نہیں بنے تھے۔ دوسرا بڑا سکور انڈیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان میچ میں رہا جس میں 388رنز صرف پانچ وکٹوں کے نقصان پر بنے۔بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے خلاف آسٹریلیا کے میچوں میں 14مختلف گیند بازوں کا استعمال کیا گیا۔اس ٹورنامنٹ میں کسی بھی دو کھلاڑیوں کے درمیان 100 رنز کی پارٹنرشپ نہیں ہو پائی۔ سب سے زیادہ 98رنز کی شراکت افغانستان کے کھلاڑی سمیع اللہ شینوری اور محمد نبی کے درمیان زمبابوے کے خلاف ہوئی۔ جنوبی افریقہ کے خلاف محمد شہزاد کی 44رنوں کی اننگ میں 42رن محض بانڈری سے حاصل کیے گئے تھے جس میں تین چوکے اور پانچ چھکے شامل ہیں۔موہالی میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستانی بلے باز عمر اکمل نے 24رنز سکور کیے اور وہ اس اننگز میں کوئی بھی بانڈری نہیں لگا پائے۔پورے ٹورنامنٹ میں افغانستان کے حمزہ ہوتک ہی ایک ایسے واحد گیند باز رہے جنہوں نے اپنے پورے چار اوور کروا کر صرف نو رن دیے۔ وہ بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف۔پورے مقابلے میں 11ویں نمبر کے بلے بازوں نے صرف 16رن سکور کیے۔ اس میں بھی آٹھ رن تو زمباوے کے کھلاڑی ٹینڈائی چاترا نے افغانستان کے خلاف میچ میں بنائے جو ناگپور میں کھیلا گیا تھا۔مچل مک کلینیگن، بین سٹوکس اور راشد خان ایسے کھلاڑی رہے جنھوں نے اننگز کی ایک ہی بال کھیلی اور چھ رن سکور کیے یعنی انھیں ایک بال کھیلنے کو ملی جس پر انہوں نے چھکا لگایا۔اس میں بھی سب سے بڑا چھکا مچل مک کلینیگن کا تھا جو مستفیض الرحمن کی ہیٹ ٹرک بال پرلگا۔پاکستانی کھلاڑی خالد لطیف نے موہالی میں آسٹریلیا کے خلاف 46رنز بنانے سے قبل ٹی ٹونٹی کی اپنی پہلی آٹھ اننگز میں صرف 37رنز سکور کیے تھے۔بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں دس بلے باز بولڈ ہوکر آؤٹ ہوئے جو کسی بھی ٹی ٹونٹی میچ میں اس سے پہلے نہیں ہوا تھا۔ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں معین علی دو گیندوں پر سات رن سکور کر کے آؤٹ ہوئے۔ویسٹ انڈیز اور انڈیا کے درمیان ہونے والے میچ میں انڈیا نے جو دو وکٹوں پر 192رن بنائے تھے اس میں یکے بعد دیگرے تین نصف سنچریوں کی شراکت داری قائم ہوئیں۔انڈیا کے خلاف میچ میں ویسٹ انڈیز نے مختلف 19اووروں میں بانڈریاں لگا کر کسی بھی ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔میچ جیتنے کے لیے آخری اوور میں اس سے پہلے 23رن بنانے کا ریکارڈ آسٹریلیا کا تھا جب 2010میں اس نے پاکستان کے خلاف یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔سری لنکا کے بولر جیفری وینڈرسے نے اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ ڈاٹ بالیں ڈالیں۔ انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف بنگلور میں کھیلے جانے والے میچ میں 19گیندیں ایسی ڈالیں جس پر کوئی رن نہیں بنے۔