لاہور( نیوزڈیسک) ہیڈ کوچ کے عہدے سے مستعفی ہونے والے وقار یونس کی بورڈ کو جمع کرائی گئی رپورٹ کا مزید حصہ منظر عام پر آگیا ۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں وقار یونس نے سابق چیف سلیکٹر ہارون رشید کو وژن سے عاری قرار دیتے ہوئے کھلاڑیوں کی ناقص سلیکشن کمیشن کی تمام ذمہ داری ان پر عائد کی ہے۔رپورٹ میں وقاریونس نے لکھا ہے کہ وہ چاہتے تھے کہ اوپننگ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے سلمان بٹ ٹیم میں آجائیں لیکن شاہد آفریدی راہ میں رکاوٹ بن گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈسپلن کیوجہ سے وہ نہیں چاہتے تھے کہ عمر اکمل کو ٹیم کا حصہ بنایا جائے لیکن انہیں متعدد بار ٹیم میں شامل کیا گیا اور ان کی خلاف ورزی پر بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی جبکہ احمد شہزاد کے معاملے میں بھی ایسا کیا گیا۔رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ یونس خان کی ون ڈے میں بہترین کارکردگی نہ ہونے کی وجہ سے انکی ٹیم میں واپس نہیں چاہتے تھے لیکن ہارون رشید نے میڈیا کے دباؤ میں آکر انہیں ٹیم میں شامل کیا اور انہوں نے دوسرے ون ڈے کے بعد ون ڈے سے ریٹائرمنٹ کااعلان کر دیا جس سے بورڈ کی سبکی ہوئی۔ چیف سلیکٹر اور ٹیم کوچ ایک ذہن کے ساتھ کسی بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انتالیس سالہ رفعت اللہ مہمند کو بھی ٹیم میں شامل کر کے انگلینڈ کیخلاف تین میچز کھلائے گئے اور پھر ڈراپ کر دیاگیا او ریہ فیصلہ بھی غلط تھا۔ہارون رشید جو بھی فیصلے کرتے تھے وہ میڈیا کے دباؤ میں آکر کرتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بطور چیف کوچ فیصلوں کی مخالفت کی لیکن نہ بورڈ نے ان کی سنی اور نہ ہارون رشید کسی کی سنتے تھے۔ انہوں نے پاکستانی ٹیم کی شکست کی وجوہات اور کھلاڑیوں کی ناقص سلیکشن کی ذمہ داری ہارون رشید پر عائد کی ہے ۔