اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

ویمنز ٹیم پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے مثال ہے ٗاظہر محمود

datetime 9  اپریل‬‮  2016 |

لاہور (این این آئی) پاکستانی ٹیم کے سابق کھلاڑی اظہر محمود نے ویمنز ٹیم کی کارکردگی کو مینز ٹیم کیلئے مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ مینز کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو بھی ایسی ہی کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہے ٗہمارے پاس ٹیلنٹ ہے ٗ کھیل کے آداب ہونے چاہئیں ٗکھلاڑیوں کیلئے پی سی بی یا کوچز کو ذمے دار قرار دینا آسان ہے ٗعامر پانچ سال قبل بھی پاکستان کے بہترین بولر تھے آج بھی بہترین ہیں ۔ایک انٹرویو میں اظہر محمود نے کہا کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں مینز ٹیم پاکستان کی مردوں کی ٹیم کیلئے ایک مثال ہے جہاں وہ مکمل فخر اور بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ کھیلی۔ویمنز ٹیم نے گروپ مرحلے میں بھارت اور بنگلہ دیش کی ٹیم کو شکست سے دوچار کیا تاہم تجربہ کار انگلش ٹیم کے ہاتھوں شکست کے سبب سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہی۔اظہر محمود نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی صرف اپنے لیے کھیلتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب میں کوچنگ کیلئے پاکستان کی شرٹ دوبارہ زیب تن کی تو میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے لیکن بہت سے موجودہ کھلاڑی اس جذبے سے عاری نظر آئے۔انہوں نے اسٹار بھارتی بلے باز ویرات کوہلی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابی ان کی سخت محنت کا نتیجہ ہے ٗ ہمارے پاس ٹیلنٹ ہے لیکن کھیل کے آداب بھی ہونے چاہئیں کیونکہ صرف ٹیلنٹ سے کامیاب نہیں ہوا جا سکتا۔سابق آل راؤنڈر نے کوچز پر تنقید کو بلاجواب قرار دیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کیلئے پی سی بی یا کوچز کو ذمے دار قرار دینا آسان ہے لیکن بالآخر نتائج کا انحصار اسی بات پر ہوتا ہے کہ کوئی کھلاڑی کتنی محنت کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ عامر پانچ سال قبل بھی پاکستان کے بہترین بولر تھے اور وہ آج بھی اسی درجے پر ہیں۔ اس کی وجہ سخت محنت اور پوری طرح کرکٹ کے ساتھ جوڑے رہنا ہے۔انھوں نے کہاکہ عامر نے پانچ سال کوئی کرکٹ نہیں کھیلی لیکن پھر بھی ہمارا بہترین بولر ہے۔ان کی کلائی کی پوزیشن بہتر ہے جو کہ دیگر بولرز میں دکھائی نہیں دے رہی۔سابق آل راؤنڈر نے دیگر بولرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقت کے ساتھ نہیں سیکھ رہے ہیں ٗ انھوں نے سوال کیا کہ ’گذشتہ پانچ سالوں سے دیگر بولر کیا کر رہے ہیں’اگر وہ خود کو تبدیل یا سیکھنا نہیں چاہتے تو کوچز ان کی جگہ بولنگ کروانے نہیں جا سکتے۔انہوں نے کہاکہ میں صرف اپنا تجربہ منتقل کر سکتا ہوں یا صرف بتا سکتا ہوں تاہم یہ بولرز تک ہے کہ وہ منصوبوں پر کام کیسے کرتے ہیں۔



کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…