لندن (نیوزڈیسک)انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بین سٹوکس نے کہ اہے کہ جب ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے فائنل کے آخری اوور میں انھیں لگا تار چار چھکے پڑے تو ایسے لگا کہ ان کی ساری دنیا ہل کر رہ گئی ہے۔ویسٹ انڈیز کے بیٹسمین کارلوس بریتھویٹ نے بین سٹوکس کو ٹی 20 کے فائنل میں چار گیندوں پر لگا تار چار چھکے مار کر اپنی ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا چمپئن بنا دیا تھا۔بین سٹوکس نے برطانوی میڈیا کو بتایاکہ مجھے لگا کہ میں نے ابھی ابھی ورلڈ کپ کھو دیا ہے ¾ مجھے اس پر یقین نہیں آ رہا تھا -یہ مکمل طور پر تباہ کن تھا۔24 بین سٹوکس کے مطابق انھیں یقین ہے کہ یہ دھچکا انھیں طویل عرصے کےلئے ایک بہترین کھلاڑی بنا دےگا۔مایوسی اس وقت سب سے بڑا احساس ہے -مجھے یاد ہے جب میڈل ملا تو میں نے سوچا کہ یہ صرف دوسری پوزیشن پر آنے کےلئے ہے اور یہ آپ نہیں چاہتے ہیںانھوں نے کہا کہ’ ہ کسی حد تک ترغیب دے گا کہ ایسا دوبارہ کبھی نہیں ہونا چاہیے۔بین سٹوکس کا حوصلہ بڑھانے کےلئے ان کے ساتھی کھلاڑی براڈ اور کک ساتھ دے رہے ہیں اور کہا کہ انھیں انگلینڈ کی جانب سے آخری اوور میں دوبارہ بولنگ کرنے کے لیے تیار ہو جانا چاہیے۔سٹوکس کے مطابق یہ ایسی چیز ہے جس میں بہت محنت کی -کسی دن اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں اور کسی دن نہیں، وہ ایک خراب دن تھا لیکن میں شرم محسوس کر کے اس دور نہیں رہوں گا۔‘بین سٹوکس نے میچ کے بعد ویسٹ انڈیز کے بیٹسمین کارلوس بریتھویٹ کے رویے کی تعریف کرتے ہوئے انھیں زبردست شخص قرار دیا۔ہم نے اس کے بعد ان کے ساتھ بیئر نہیں پی تاہم بریتھویٹ میرے پاس آئے اور شرٹ کےلئے کہا۔ میں لازمی ان سے بات کرنا چاہتا تھا اور تعریف کرنا چاہتا تھا کیونکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ لوگ مجھیں تلخ سمجھیں۔ میں نے انھیں آل دی بیسٹ کہا -یہ مخالف ٹیم کا احترام کرنے سے متعلق ہے کیونکہ جو پچ پر ہو اسی تک رہنا چاہیے۔