سڈنی(نیوز ڈیسک ) ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کو ملنے والی پذیرائی نے پھر سے ٹیسٹ کرکٹ فارمیٹ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی۔تفصیلات کے مطابق بھارت میں منعقدہ حالیہ ورلڈ ٹی 20 کی بھرپور کامیابی نے ایک بار پھر طویل دورانیے کی کرکٹ ’ ٹیسٹ ‘ کے مستقبل کو تاریک کردیا ہے، سابق آسٹریلوی پیسر روڈنی ہوگ نے اس صورتحال میں پیشگوئی کی ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ آئندہ دس برسوں میں ناپید ہوجائے گی، ویسٹ انڈیز جو ٹیسٹ کرکٹ فارمیٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہا ہے، تاہم اس نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
ایڈن گارڈنز میں انھوں نے انگلینڈ کی ٹیم کو اعصاب شکن مقابلے کے بعد 4وکٹوں سے شکست دی، اس میچ میں کارلوس بریتھ ویٹ کی جانب سے بین اسٹوکس کے آخری اوور میں 4 لگاتار چھکے یاد گار رہے جس کے باعث ویسٹ انڈین سائیڈ نے دوسری بار ایک خطیر انعامی رقم اپنے نام کی، عالمی ٹی ٹوئنٹی کپ کی شاندار کامیابی کے بعد میڈیا میں گفتگو کرتے ہوئے ہوگ کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ ختم ہورہی ہے، غالباً5 سے 10سالوں میں طویل فارمیٹ کی موت واقع ہوجائے گی۔
انھوں نے کہاکہ مختصرفارمیٹ کی اس فتح کے ساتھ ہی کیریبیئن سائیڈ اپنی ڈگر پر واپس آجائیگی، ہوگ کو یقین ہے کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں مستقبل خاصا روشن ہے۔
اسی طرح کے خیال کے حامل آسٹریلیا کے عظیم کھلاڑی گریگ چیپل بھی ہیں ، انھوں نے نشاندہی کی کہ ایک مسابقتی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کو تیار کرنا آسان ہے لیکن ایک ٹیسٹ سائیڈ کی تعمیراوراسے صحیح ڈگر پر چلانا انتہائی مشکل کام ہے، چیپل نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ٹیسٹ کرکٹ آئندہ کچھ عرصے میں معدوم ہونے کے حوالے سے کافی دباؤ کا شکار اور اسے محفوظ رکھنے کی شدید ضرورت ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ کیلیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
8
اپریل 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں