اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ورلڈکپ ٹی ٹوئنٹی کونسی ٹیم جیتے گی ، نام سامنے آ گیا

datetime 2  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ویسٹ انڈیز کے منفرد جشن کو دیکھنے کے بعد ہر کوئی یہی خواہش کرے گا کہ فائنل یہی ٹیم جیتے کیونکہ جو ٹیم سیمی فائنل جیتنے پر یہ کچھ کرسکتی ہے تو فائنل جیت کر کیا کچھ کرے گی۔یہ عین ممکن ہے کہ بہت سارے لوگوں کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ میں دلچسپی پاکستان کی بدترین شکست کے ساتھ ہی ختم ہوگئی ہو، لیکن ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے پلیئر کا معاملہ شروع سے ہی الگ رہا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ انہیں کم ہی مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کا مظاہرہ انہوں نے شاندار سیمی فائنل میں کیا۔ ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کے کھلاڑی خود میں مکمل تفریح کا سامان رکھتے ہیں اور لوگ کیوں اِس قدر ان سے پیار کرتے ہیں۔اس کی وجوہات تو کافی ساری ہیں مگر ایک وجہ 20 مارچ کو ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کے خلاف ہونے والے میچ بھی ہے۔ آندرے رسل کا ایک جوتا کسی وجہ سے خراب ہوگیا تو وقت کم ہونے کے سبب سفید جوتا فراہم کیا گیا، حالانکہ ایک پیر میں وہ لال جوتا پہنے ہوئے تھے، لیکن چونکہ یہ بڑے ہی مست لوگ ہیں اِس لیے انہوں نے بڑے اطمینان سے ایک پیر میں لال اور ایک پیر میں سفید جوتا پہنا، پھر یاد رہے کہ وہ اِس وقت بالوں کے منفرد انداز کی وجہ سے بھی مقبولیت حاصل کرچکے ہیں۔ عام طور پر شکست کے بعد کھلاڑی مایوس دکھائی دے رہے ہوتے ہیں اور مخالف ٹیم کے کھلاڑیوں سے مصافحہ تو دور کی بات دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے، اور جب شکست کمزور ترین ٹیم سے ہو تو معاملہ اور بھی خراب ہوجاتا ہے لیکن 27 مارچ کو افغانستان کے خلاف شکست کے بعد ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں خصوصاً کرس گیل نے الگ ہی روایت قائم کردی۔ افغانستان کے کھلاڑیوں نے فتح کے فوراً ہی بعد جشن کے لئے وہی طریقہ اپنایا جو عموماً ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی اپنایا کرتے ہیں، لیکن ایسے موقع پر غصہ میں ہونے کے بجائے کرس گیل نے نہ صرف افغان ٹیم کے کھلاڑیوں کو مبارک باد دی بلکہ اْن کے ساتھ جشن بھی منایا۔اب رْخ کرتے ہیں بھارت کے خلاف ہونے والے سیمی فائنل کا۔ سچ پوچھا جائے تو میچ شروع ہونے سے قبل پورا یقین تھا کہ یہ میچ ویسٹ انڈیز کی ٹیم ہی جیتے گی، لیکن جس طرح بھارتی بلے بازوں خصوصاً ویراٹ کوہلی نے بلے بازی کی اْس کے بعد دل میں خوف طاری ہوا کہ شاید بگ تھری کے آقا کو شکست مشکل ہی دکھائی دیتی ہے، اور پھر 194 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے دوسرے اوور کی پہلی ہی گیند پر جب کرس گیل آوٹ ہوئے تو یقین ہوگیا کہ میچ اب گیا۔ لیکن جس طرح جانسن چارلس اور لینڈل سمنز نے ذمہ دارانہ بلے بازی کرتے ہوئے میچ میں واپسی کی اور پھر لینڈل سمنز اور آندرے رسل نے شاندار اختتام کیا، یہ سارے لمحات دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔لیکن اِس فتح کے بعد مسلسل جو ویڈیوز دیکھنے کو مل رہی ہیں وہ میچ کے آخری لمحات سے بھی زیادہ مزیدار ہیں۔ ویسٹ انڈیز واحد ٹیم ہے جو اپنی فتح کا جشن کچھ منفرد طریقے سے ہی مناتی ہے اور لمبے عرصے تک مناتی ہے۔واضح رہے کہ کرکٹ کے حلقوں میں ویسٹ انڈیز کی کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے اور پنڈتوں نے بھی ویسٹ انڈیز کے حق میں پیشگوئی کر دی ہے۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…