لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقاریونس نے الزام لگایا ہے کہ شاہد آفریدی ٹیم کے ساتھ مل کر پریکٹس نہیں کرتے تھے اور ٹیم میٹنگز میں بھی حصہ نہیں لیتے تھے۔ تفصیلات کے مطابق ہیڈ کوچ وقاریونس نے اپنی رپورٹ میں شاہد آفریدی پر الزامات کی بوچھاڑ کرنے کے بعد سابق چیف سلیکٹر معین خان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا ، وقار یونس نے ٹیم میں گروپنگ کا ذمہ دار معین خان کو قرار دے دیا۔ہیڈ کوچ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ معین خان کی وجہ سے ڈریسنگ روم کا ماحول خراب ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمر اکمل کو زبر دستی ٹیم میں شامل کرایا گیا ، معین خان نے ٹیم میں گروپنگ کرائی۔ ٹیم منیجرمخصوص لڑکوں کو باہر لے کر جایا کرتے تھے اور تحفے بھی دلایا کرتے تھے۔وقاریونس نے الزام لگایا کہ شاہد آفریدی ٹیم کے ساتھ پریکٹس نہیں کرتے تھے اور ٹیم میٹنگز میں بھی نہیں آتے تھے۔وقاریونس کے الزامات کے بعد اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ شاہد آفریدی کی ٹیم کے ساتھ پریکٹس نہ کرنے پر کرکٹ بورڈ نے آنکھیں کیوں بند کیں ، ورلڈ کپ دو ہزار پندرہ کے بعد بوم بوم کو کپتانی سے کیوں نوازا گیا؟ چیف سلیکٹر معین خان کو ٹور سلیکشن کمیٹی کا حصہ کس نے بنایا؟ ورلڈ کپ دو ہزار پندرہ میں معین خان آسٹریلیا میں کیا لینے گئے اور معین خان کو ٹیم کے ساتھ بھیجنے اور من مانیاں کرنے کی اجازت کس نے دی؟
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں