نئی دہلی(نیوز ڈیسک) لندن کی معروف ٹیلی ویژن پروڈکشن کمپنی سن سیٹ وائن نے بھارت میں جاری آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کیلئے اپنے مینول میں جموںوکشمیر کو ڈاٹڈ لائنز کے ذریعے متنازعہ علاقے کے طورپر ظاہر کیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سن سیٹ وائن نے سٹار انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کیلئے آئی سی سی ورلڈ کپ کے میچز براہ راست نشر کرنے کیلئے حقوق فراہم کئے ہیں ،بھارت کے 25صفحات پر مشتمل اپنے مینول کے چوتھے صفحے پر شائع ایک نقشہ شائع کیا ہے ۔ کمپنی نے نقشے میں آزاد جموںو کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھایا ہے جبکہ پورے مقبوضہ کشمیر کو ڈاٹڈ لائنز کے ذریعے متنازعہ علاقے کے طورپر ظاہر کیاہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی کے مطابق جموںوکشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے ۔ اس مرتبہ بھارت نے سن سیٹ وائن کی طرف سے جموںوکشمیر کو متنازعہ علاقے کے طورپر ظاہر کرنے پر کوئی شور شرابہ نہیں مچایاہے۔تاہم کمپنی کی طرف سے آزاد کشمیر کو بھارت کا حصہ نہ دکھانے پر تنقید کی گئی ہے ۔ کانگرس کے لیڈر منیش تیواری نے جو اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت رہے ہیں نئی دلی میں ایک میڈیا انٹرویو میں تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی حکومت کو اس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کمپنی کو اس وقت تک بھارت میں کام کی اجازت نہیں دینی چاہیے جب تک کہ وہ اپنے نقشے کودرست نہیں کرتی چاہے وہ کسی قسم کی بھی کرکٹ کی کوریج کرتی ہو۔2013میں لندن کے ایک اور بڑی کمپنی انٹرنیشنل منیجمنٹ گروپ نے بھی آئی پی ایل کے دوران کشمیر کو متنازعہ علاقہ دکھایاتھا۔واضح رہے کہ پہلے ہی بھارت میں دانشور اور یونیورسٹی کے طالب علم جموںوکشمیر پر بھارت کے یکطرفہ دعوے پر سوالات اٹھارہے ہیں۔ وہ سوال کر رہے ہیں کہ بھارت اور بین الاقوامی اداروں کے نقشوںمیں تضاد کیوں ہے ۔