لاہور (نیو زڈیسک) سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ ذکا اشرف نے وزیرِ اعظم نواز شریف سے درخواست کی ہے کہ وہ چئیر مین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) شہریار خان اور ان کی سرپرستی میں چلنے والی انتظامیہ کو تحلیل کرکے کرکٹ کو تباہی سے بچائیں۔ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی ٹیم کی بدترین کارکردگی کے سبب ایونٹ سے باہر ہو جانے کے بعد ذکا اشرف نے بات کرتے ہوئے کہا اس موجودہ نظام نے پاکستان کرکٹ کو مکمل طور پر تباہ کردیا ہے، چنانچہ وزیرِاعظم کو اس نظام کو تحلیل کرنا ہوگا تاکہ ہم کرکٹ کی بہتری کے لیے آگے بڑھ سکیں، اور یہ اسی وقت ہوسکتا ہے جب ہم انٹر نیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی ) کا منظور شدہ آئین اپنائیں اور موجودہ آئین نہ اپنائیں جو نجم سیٹھی نے اپنے مفادات کو پورا کرنے کے لیے بنایا ہے۔“انہوں نے چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی کی حیثیت سے پی سی بی کے اکثر معاملات چلانے والے نجم سیٹھی کو پاکستانی کرکٹ کی بربادی کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ چئیر مین شہریار خان صرف ”دستخط کرنے کی مشین “بن گئے ہیں اور وہ نجم سیٹھی کی تجاویز کے خلاف جانے کی ہمت نہیں رکھتے۔ذکا اشرف نے انکشاف کیا کہ دو مواقع ایسے تھے جب شہریار خان نے اس وقت کے چیف سلیکٹر معین خان کا کردار کم کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ چونکہ نجم سیٹھی کے دوست تھے لہٰذا ایسا نہ کر پائے۔پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز میں کسی کرکٹر کے نہ ہونے پر انہوں نے پی سی بی کے تھنک ٹینک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا میری مدتِ ملازمت میں جاوید میانداد اور انتخاب عالم کرکٹ کے امور سنبھال رہے تھے جبکہ اب کوئی کرکٹر پی سی بی کے اہم عہدے پر کام نہیں کر رہا۔شاہد آفریدی کی کارکردگی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اگر آفریدی کو آگے کھیلنا ہے تو ، پی سی بی کو چاہیے کہ وہ ان کی خامیوں کو دور کرنے کے لیے انہیں نیشنل کرکٹ اکیڈمی ( این سی اے) میں بحالی کے عمل سے گزارے۔