لاہور (نیوز ڈیسک) آئندہ ماہ ایک مرتبہ پھر پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ مقابلوں کے انعقاد کا امکان روشن ہو گیا ہے۔افغانستان کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان وفاقی حکومت ، پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کی طرف سے فول پروف سکیورٹی اور کلئیرنس سے مشروط ہے۔ذرائع کے مطابق اپریل کے وسط میں افغانستان کرکٹ ٹیم چار ایک روزہ اور دو چار روزہ میچوں کی سیریز کے لئے پاکستان کا دورہ کرنے پر رضامند ہو گئی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اور افغانستان کرکٹ بورڈ کے مابین اس حوالے سے معاملات طے پا گئے ہیں۔افغانستان کرکٹ ٹیم چار روزہ میچ پاکستان اے ٹیم کے خلاف کھیلے گی جبکہ ایک روزہ میچوں میں وہ قومی کرکٹ ٹیم کا مقابلہ کرے گی۔ میچز لاہور کے قذافی سٹیڈیم اور کراچی کے کرکٹ گراونڈ میں کھیلے جائیں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سکیورٹی اور دیگر ضروری انتظامات کے لیے وفاقی اور دونوں صوبائی حکومتوں سے اجازت کے لیے باضابطہ تحریری طور پر اجازت مانگ لی ہے۔2015 میں زمبابوے کے دورہ پاکستان کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی غیر ملکی ٹیم انٹرنیشنل میچز کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔ 2009 میں قذافی سٹیڈیم کے قریب سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کے مقابلوں کا سلسلہ منقطع ہو گیا تھا گذشتہ برس زمبابوے کی ٹیم کی پاکستان آمد سے قذافی سٹیڈیم کی رونقیں بحال ہوئیں اور اب افغانستان کرکٹ ٹیم کی مجوزہ دورے سے یہ سلسلہ آگے بڑھ رہا ہے۔ زمبابوے کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں قیام کے دوران بہترین سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی تمام میچز کا انعقاد پرامن طریقے سے ہوا تھا۔ افغانستان کرکٹ ٹیم آئی سی سی کے ایسوسی ایٹ ممالک کی سطح پر مقابلوں میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کر رہی ہے پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق افغان ٹیم کی کوچنگ کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ ورلڈ 20 ، 20 میں بھی افغانستان کرکٹ ٹیم نے مثبت کرکٹ کھیل کر ماہرین کرکٹ کی توجہ حاصل کی ہے۔