ہفتہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2025 

راشد لطیف پاکستان کرکٹ کی تباہی کی ایک ایک وجہ سامنے لے آئے،کیا آپ بھی اتفاق کرتے ہیں؟ جانیئے

datetime 24  مارچ‬‮  2016 |

لاہور(نیوزڈیسک)راشد لطیف پاکستان کرکٹ کی تباہی کی ایک ایک وجہ سامنے لے آئے،سابق ٹیسٹ کپتان و سابق چیف سلیکٹر راشد لطیف کہتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ کی تباہی کا آغاز مصباح الحق کو قیادت سے ہٹاتے ہی شروع ہوگیا تھا، پی سی بی کے ذمے داران کی پے درپے غلطیوں کی وجہ سے آجقومی ٹیم مشکلات کا شکار ہے، وقاریونس کو کوچ بنانا سب سے بڑی غلطی تھی، شک سے بالاتر کسی نوجوان کھلاڑی کو کپتان بنایا جائے۔اپنے ایک انٹر ویو میں راشد لطیف کا کہنا تھا کہ بورڈ مستقبل میں بہتری کے لیے پلیئرزکانفرنس طلب کرکے آرا وتجاویز کوتحریری شکل دیکران پر عملدر آمد ممکن بنائے، پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہار کی وجوہات ابھی کی نہیں ہیں بلکہ جس دن سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے ٹیسٹ کپتان مصباح الحق کو کپتانی سے ہٹوا کر محمد حفیظ کو باگ ڈور سونپی تھی اس دن ہی سے پاکستان کرکٹ کی تباہی شروع ہوگئی تھی۔راشد لطیف نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد مشکل حالات میں مصباح الحق نے قیادت سنبھال کر کامیابی کے سفر کا ا آغازکیا۔ جب بورڈ کے کہنے پر مصباح نے حفیظ کے لیے جگہ چھوڑی تو اس وقت بورڈ نے سوچا کہ اب قومی ٹیم اچھی کارکردگی دکھا نے میں کامیاب رہے گی لیکن اسے بری طرح ناکامی کا سامنا رہا قلیل عرصے میں 4 کپتان تبدیل ہوئے جن میں یونس خان، سلمان بٹ، مصباح اور محمد حفیظ شامل تھے جب کہ2011 میں شاہد آفریدی کو ون ڈے ٹیم کا کپتان نامزدکردیا گیا، یہ سب بورڈ کے چیئرمین اور اس وقت کے عہدے داروں کی غلطیاں تھیں اور اس کے اثرات اب اس ایشیا کپ میں بھی سامنے آگئے۔راشد لطیف نے مزید کہا کہ وقار یونس ، گرانٹ فلاور اور مشتاق احمد کو کوچنگ کی ذمے داریاں دینا بورڈ کی بہت بڑی حماقت تھی اور ساتھ ساتھ اظہر علی کو ون دے کرکٹ ٹیم کا کپتان بنانا جلتی پر تیل کے مترادف رہا،ایک سال پہلے ہی چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے شاہد آفریدی کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے کپتان مقرر کر دیا اور آج ہم ہارنے کی وجوہات ڈھونڈھ رہے ہیں آج ایشیائی کپ میں ہارنے کی وجہ معلوم کررہے ہیں توہمیں دیکھنا ہو گاکہ بورڈ نے پچھلے تین سالوں میں کہاں کہاں غلطیاں کیں اور اس وقت کون کون بورڈ کو چلا رہا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…