کولکتہ(نیوزڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم بھارت میں زیڈ پلس سکیورٹی کے ساتھ میدان میں اترے گی۔تفصیلات کیمطابق بھارت میں وی آئی پی سیکورٹی کی 4 اقسام ہیں، جن میں سب سے اہم زیڈ پلس سکیورٹی ہے اسے وی وی آئی پیز کو فراہم کی جاتی ہے جنہیں شدید سکیورٹی خدشات کا سامنا ہوتا ہے۔زیڈ پلس سکیورٹی 36 کمانڈوز کے دستے پر مشتمل ہوتی ہے، جو انتہائی چاک وچوبند، مارشل آرٹ کی تربیت کے حامل اور ماہر نشانہ باز ہوتے ہیں۔ زیڈ پلس سکیورٹی میں شامل کمانڈوز جدید ایم پی فائیو سب مشن گنز سے مسلح ہوتے ہیں، ایم پی 5 گن کی خصوصیت ہے کہ وہ چند سیکنڈ میں 30 سے زائد گولیاں فائر کرسکتی ہے۔زیڈ پلس سکیورٹی میں ایک حصار قائم کیا جاتا ہے جس میں لمحہ بہ لمحہ باخبر رہنے کے لئے جدید مواصلاتی آلات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ زیڈ پلس سکیورٹی میں کمانڈوز کی مدد کے لئے خفیہ اداروں کے اہکار بھی بڑی تعداد میں کلوز کارڈن کے ساتھ موجود ہوتے ہیں۔زیڈ پلس سکیورٹی کے قافلے میں جدید بلٹ پروف اور بم پروف گاڑیاں شامل ہوتی ہیں جنہیں انتہائی ماہر اور تربت یافتہ ڈرائیور چلاتے ہیں۔کمانڈوز اور مقامی پولیس کے علاوہ زیڈ پلس سکیورٹی میں بھارت کے اسپیشل پروٹیکشن گروپ کے اہلکار بھی شامل ہوتے ہیں زیڈ پلس سیکورٹی کے قافلے میں شامل پہلی اور آخری گاڑی پر سرخ جھنڈے لگائے جاتے ہیں، جس کا مطلب وی وی آئی پیز کی انفرادی موومنٹ پر پابندی ہونا ہے، یعنی زیڈ پلس سکیورٹی کی یہ شرط شاید قومی شاہینوں کی آزادانہ نقل و حرکت کو صرف میچ تک ہی محدود رکھے گی۔