اسلام آباد(نیوز ڈیسک) انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے سابق صدر اور انوائرمنٹلسٹ احسان مانی نے کہا کہ شکر پڑیاں اسلام آباد میں نیا مجوزہ کرکٹ سٹیڈیم تعمیر ہونے سے کثیر تعداد میں درخت کا ٹے جائیں گے جس سے ماحولیاتی مسائل پیدا ہونگے اور اسلام آباد ماسٹر پلان کی پامالی ہو گی درخت کٹنے سے اسلام آباد میں کاربن ڈائی آکسائیڈ بڑھے گی اور آکسیجن کی کمی ہو گی جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا پنڈی میں پہلے ہی ایک سٹیڈیم موجود ہے اسلام آباد میں بنانے کی کیا ضرورت ہے پیسہ ضائع ہو گا کوئی فائدہ نہیں ہو گا ہما را سی ڈی اے سے مطالبہ ہے کہ وہ شکر پڑیاں پر کرکٹ سٹیڈیم کی اجازت نہ دے اور پی سی بی سے اپیل ہے کہ وہ یہ پروجیکٹ چھوڑ دے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انکے ہمراہ صائمہ عمر،بلال،کر سٹینا، رافعہ اور دشکہ بھی موجود تھے۔انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے سابق صدر احسان مانی نے کہا شکر پڑیاں اسلام آباد میں کرکٹ سٹیڈیم اور ریلوے سٹیشن ،ہوٹلزکا پلان اسلام آباد کی تباہی کا باعث بنے گا ہزاروں کی تعداد میں درخت کٹنے سے خوبصورتی متاثر ہو گی اور ماحولیاتی مسائل جنم لیں گے انہوں نے کہا یہ پروجیکٹ عدالت عظمی کے 2013 کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے عدالت عظمی نے فیصلہ دیا تھا کہ مارگلہ نیشنل پارک میں نہ تو کسی قسم کی تعمیر کی جا سکتی ہے اور نہ ہی درخت کاٹے جا سکتے ہیں ۔احسان مانی نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے کہ پہلے سے موجود سٹیڈیم کو بہتر بنائے اور بجائے اسلام آبادمیں کرکٹ سٹیڈیم بنانے کے اس پروجیکٹ پر آنے والی لاگت سے گلگت ،بلتستان ،مانسہرہ،سیالکوٹ میں چھوٹے سٹیڈیم بنائے جائیں جس سے فائدہ بھی ہو گا ۔