لاہور( نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہر یار خان نے کہا ہے کہ یقین ہے کہ بھارت میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ کوئی حادثہ نہیں ہوگا ،ساری صورتحال میں سکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کے سامنے دورے سے دستبردار ہونے کا آپشن بھی رکھا تھا تاہم سب نے اتفاق رائے سے کہا ہے کہ وہ بھارت میں جا کر کھیلنے کےلئے تیار ہیں،بھارت میں پاکستانی ٹیم کوتھرٹ کے بعد ہمیں ایک ڈاکو منٹ آیا ہے جس میں اس کا جائزہ لیا گیا ہے اور ہمیںیہ بتایا گیا ہے کہ مہاراشٹر کے علاوہ پاکستانی ٹیم کو کہیں خطرہ نہیں اور مجھے امید ہے کہ تمام مقامات پر بھارتی عوام پاکستانی ٹیم کا زبردست استقبال کریں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے قذافی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شہر یار خان نے بتایا کہ ان کی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،نجم سیٹھی اور بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سے ٹیلیفون پر بات ہوئی ہے ۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے بھارت کے ہوم سیکرٹری سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے پاکستانی ٹیم کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ معاملہ حل ہو گیا ہے اور پاکستانی ٹیم آج ہفتہ کی شام کو کولکتہ پہنچ جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے پاکستانی ٹیم کا گرمجوشی سے استقبال کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ جگموہن ڈالمیا کی جگہ سنبھالنے والے بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین سارو گنگولی نے بھی اسی طرح کے جذبات ظاہر کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس کے چیف کا بھی بیان آیا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ،انہیں ہر طرح سے سکیورٹی فراہم کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کی روانگی میں تاخیر کے باعث ہم پہلا وارم اپ میچ نہیں کھیل پائیں گے لیکن پرسوں سری لنکا ٹیم سے میچ ہوگا جس کے بعد ٹیم کولکتہ میں ہی پریکٹس کرے گی او روہیں رہے گی جس سے ہم ماحول کے بھی عادی ہو جائیں گے اور اس سے ہمیںفائدہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کی وجہ سے ششانک منوہر اور آئی سی سی کے ڈیوڈ رچرڈ سن بھی پریشان تھے لیکن اب وہ بھی مطمئن ہو جائیں گے اور میں انہیں میڈیا کے ذریعے بتا رہا ہوں کہ پاکستانی ٹیم بھارت آ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سکواڈ میں شامل کھلاڑیوں سے ملاقات کے دوران ان کے سامنے یہ آپشن رکھا تھاکہ موجودہ صورتحال میں اگر کوئی کھلاڑی بھارت نہیں جانا چاہتا تو وہ مجھے یا ٹیم مینیجر کو آگا ہ کر دے تاکہ ہم آئی سی سی کو متبادل کھلاڑی کےلئے درخواست بھیج سکیںلیکن تمام کھلاڑیوں نے اتفاق رائے سے کہا ہے ہم بھارت میں جا کر کھیلنے کے لئے تیار ہیں اور چوہدری نثار علی خان نے بھی اس حوالے سے کھلاڑیوں سے پوچھنے بارے میںکہا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں ایک ڈاکو منٹ بھجوایاگیا ہے جس میں پاکستانی ٹیم کو تھرٹ کا جائزہ لیا گیا ،تاثر ات میں لکھا ہے کہ مہارشٹر میں خطر ہ ہے لیکن اور مقامات پر خطرات بہت کم ہیں اور اس کےلئے بھی سکیورٹی کے خاص انتظامات کئے جائیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ وہاں حادثات نہیں ہوں گے ،احتجاج ہو گااور یہ کرکٹ میں ہمیشہ سے ہوتا چلا آرہا ہے ۔ 1999ءمیں بھی ایسا معاملہ ہوا تھا۔ کولکتہ ،ممبئی میں ٹیم کا اچھی طرح استقبال ہوگا جبکہ موہالی میں بھی خطرہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ باہمی سیریز کے معاملات بھارتی کرکٹ بورڈ سے ہیں جبکہ ورلڈ کپ آئی سی سی کا ایونٹ ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت کے کرکٹ تعلقات خوشگوار ہوں ۔ ہمیں امید ہے کہ پاکستا ن اور بھارت کے درمیان باہمی سیریز بھی شروع ہو جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم ایشیاءکپ میں کارکردگی نہیں دکھا سکی اس لئے ٹیم کے تمام کھلاڑی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں اچھی پرفارمنس دکھانے کا جذبہ رکھتے ہیں۔