نئی دہلی، کولکتہ (نیوز ڈیسک) ورلڈ ٹی 20 کپ 2016ء بھارت کیلئے در د سر بنتا جارہاہے ایک طرف اسے ہندو انتہا پسندوں کی دھمکیوں اور احتجاج کا سامنا تو دوسری طرف کرکٹ سٹیڈیم انتظامیہ اور ملازمین نے ہڑتالوں کرکے مزید پریشانی پیدا کردی ۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ ٹی 20کے انعقاد سے پہلے آئی سی سی اور بی سی سی آئی کیلئے پاک بھارت میچ درد سر بنا رہا پہلے دھرم شالہ کے وزیراعلیٰ کی طرف سے متضاد بیانات نے ہندو انتہا پسندوں کی خواہش کو قوت بخشی وہاں سکیورٹی کے مسائل پیدا ہوئے تو پاکستان نے ٹیم بھیجنے سے انکار کردیا جس پر آئی سی سی حرکت میں آئی اور میچ کولکتہ منتقل کردیا گیا کولکتہ کی وزیراعلیٰ نے ٹیم کی آمد کو خوش آمدید کہا مگر بڑی انتہا پسند جماعتوں کو دیکھ کر چھوٹی انتہا پسند جماعتوں نے بھی دھمکیاں دینا شروع کردی اور کولکتہ میں بھی میچ کیخلاف احتجاج شروع کردیا ابھی یہ مسئلہ جوں کا توں ہی ہے تو فیروز شاہ کوٹلہ کے میونسپل ملازمین نے احتجاج کرکے پانی کی فراہمی معطل کردی جس سے سٹیڈیم میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ملازمین نے مطالبہ کیا کہ اگر ہماری تنخواہوں میں اضافہ اور بونس نہ دیا گیا تو پانی کی سپلائی مکمل طور پر بند کر دینگے گراؤنڈ میں پہلے ہی پانی کی قلت کی وجہ سے گھاس خشک ہورہی ہے۔احتجاج ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب ٹی ٹونٹی ورلڈ کے میچ ہونے میں چند دن باقی ہیں۔ دوسری جانب اعلیٰ حکام تسلیا ں دے رہے ہیں کہ ہم صورتحال پر قابو پالیں گے مگر ہندو انتہا پسندوں اور میونسپل ملازمین کے ا حتجاج نے ورلڈ ٹی 20کے بھارت میں انعقاد پر بڑا سوالیہ نشان لگادیا ہے۔