کراچی(نیوز ڈیسک) سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ایشیا کپ خصوصاً بھارت کیخلاف پاکستان کی کوئی پلاننگ نظر نہیں آئی ،پی سی بی کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کا کوئی فائدہ نہیں ، ورلڈ ٹی 20 کیلئے ٹیم کو ڈرانے کی بجائے اعتماد دینے کی ضرور ت ہے ، ٹی وی پر بیٹھ کر تنقید کرنا بہت آسان ہے ،شاہد آفریدی میں تکنیک نہیں، ہم 20 سال سے دیکھ رہے ہیں، میں کوچ ہوتا تو پی ایس ایل سارے میچ گراؤنڈ میں بیٹھ کر دیکھتا ، ورلڈ ٹی 20 میں اگر سکیورٹی مسائل ہیں تو قومی ٹیم کو نہیں جانا چاہیے ۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ ایشیا کپ میں شکست پر کمیٹی بنانے کی مثال ایسی ہے کہ اب پچتھائے کیا ہوت جب چڑیا چگ گئی کھیت کمیٹی بنانے کا کیا فائدہ کھلاڑیوں کو اعتماد کی ضرورت ہے کمیٹی کھلاڑیوں سے کیا پوچھے گی شکست کیوں ہوئی کیا کھلاڑی کہے گئے کہ ہماری وجہ سے شکست ہوئی ہے ؟ ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے جارہی ہے سلیکشن اور مینجمنٹ کو اپنا کام کرنا چاہیے ۔ سوئنگ کے سلطان نے کہا کہ ورلڈ کپ کیلئے شاہد آفریدی بہترین چوائس ہیں آفریدی میں تکنیک نہیں ہم 20سال سے انہیں دیکھ رہے ہیں ان کی باڈی لینگویج تبدیل کرنے کیلئے کوچنگ کی جاسکتی ہے آفریدی طویل عرصے سے جارحانہ کھیل کھیل رہے ہیں کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک دم وہ گیند روکنا شروع کردیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ٹیم کو بھرپور سپورٹ کی ضرورت ہے ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے جارہی ہے ٹیم پر تنقید کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے ٹی وی پر بیٹھ کر ٹیم پر تنقید کرنا بہت آسان ہوتا ہے منفی پہلو کی بجائے ٹیم کے مثبت پہلوؤ ں کو اجاگر کیاجائے تاکہ انہیں اعتماد حاصل ہو ۔ ایک سوال کے جواب میں وسیم اکرم نے کہا کہ میں کوچ ہوتا تو پی ایس ایل کے تمام میچز گراؤنڈ میں بیٹھ کر دیکھتا چیک کرتا لڑکوں میں کیا کمی ہے کیا ہوسکتا ہے کہاں کس جگہ پر کام کرنے کی ضرورت ہے وقار یونس کی یہ بات درست ہے کہ سلیکشن کمیٹی میں کوچ کا ہونا ضروری ہے وقار یونس سے جب سلیکشن کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں اس کا جواب چیف سلیکٹر ہی دے سکتے ہیں میرا اس میں کوئی کردار نہیں ہے ۔ ورلڈ ٹی 20میں ٹیم بھیجنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں وسیم اکرم نے کہا کہ ورلڈ کپ بڑا ایونٹ ہے ٹیم کو جانا چاہیے لیکن اگر واقعی میں وہاں پر سکیورٹی مسائل ہیں تو پھر ٹیم کو نہیں جانا چاہیے آئی سی سی کو چاہیے اس کے متبادل کے طور پر کوئی انتظام کیا جائے ۔