ڈھاکہ (نیوز ڈیسک)بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز اجے جدیجا نے پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کو ان کی کارکردگی کی طرح یک رخی اور روایتی کپتان قرار دیدیا پاکستان کو ایشیا کپ کے پہلے میچ میں ہندوستان نے 5 وکٹوں سے شکست دی تھی اور کپتان شاہد آفریدی اس وقت رن آؤٹ ہوکر پویلین سدھار گئے تھے جب پاکستان کی 5 وکٹیں صرف 35 رنز پر گر چکی تھیں اور اس وقت ان کا وکٹ پر ٹھہرنا ضروری تھا مگر رویندرا جدیجا اور دھونی نے اپنی بہترین فیلڈنگ کے ذریعے انھیں رن آؤٹ کیا تھا۔بھارت کے سابق بلے باز جدیجا کا کہنا تھا کہ میں پچھلے 19 سال سے شاہد آفریدی کو کرکٹ کھیلتے ہوئے دیکھ رہا ہوں اور اور میرا ماننا ہے کہ وہ ہمیشہ ایک ہی پہلو اور یک رخی سوچ رکھتے ہیں۔شاہد آفریدی کے جلدی بازی میں رن آؤٹ ہونے پر جدیجا نے کہا کہ اگراس وقت آفریدی کی جگہ کوئی ذمہ دار کھلاڑی ہوتا تو وہ دوسرا رن لے کر اپنے آپ کو مشکل میں ڈالنے کے بجائے ایک رن پر اکتفا کرتا ،اس وقت پاکستان کو ایک رن اتنا اہم نہیں تھا لیکن میچ کو تبدیل کرنے کیلئے ایک وکٹ کافی تھی45 سالہ جدیجا نے شاہد آفریدی کا بھارتی کپتان دھونے سیموازنہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایم ایس دھونی بھی جارحانہ کھیلنے کے لیے مشہور ہیں لیکن وہ باؤنڈری حاصل کرنے کی کوشش کے بجائے 40 گیندیں کھیل سکتا ہے جو انھیں مستقل مزاج کھلاڑی بناتا ہے۔انھوں نے کہا کہ آفریدی ایک طویل کیریئر میں اپنا رویہ تبدیل کرنے میں ناکام رہے ہیں اور موقع کی مناسبت سے اپنے اسٹائل کو تبدیل کرکے پیش کرنا مشکل ہورہا ہے۔شاہد آفریدی نے پاکستان کی جانب سے 1996 میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور جب سے مستقل طور پر قومی ٹیم کا حصہ ہیں اور بلا شبہ ملک کے کرکٹ اسٹار ہیں، پچھلے دس ٹی ٹوئنٹی میچوں میں ان کی بیٹنگ میں کارکردگی کو دیکھا جائے تو ان کا بڑا اسکور 29 رنز ہے جبکہ پاکستان کے کپتان کی حیثیت سے جیت کا اوسط 50 فی صد سے بھی کم ہے۔اجے جدیجا نے کہا کہ پاکستان کا اسکور 4 وکٹوں پر 40 رنز ہوں یا 400 رنز اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا آفریدی ہمیشہ اپنے روایتی انداز میں کھیلتے ہیں اور وہ یہ گزشتہ 19 سال سے کررہے ہیں۔شاہدآفریدی اپنی کپتانی میں بھی وہی یک رخی نقطہ نظر کو استعمال کرتے ہیں انھوں نے جس راستے کا انتخاب کرکٹ کی دنیا میں قدم رکھتے وقت کیا تھا اس سے ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھے۔جدیجا نے آفریدی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آفریدی مسئلے کا حل نہیں، سلیکٹرز اور سابق کھلاڑیوں کو انھیں کپتانی دینے سے قبل ان مسائل پر غور کرنا چاہیے تھا۔لوگوں نے شاہد آفریدی کو ان کے کھیل کے اسٹائل کی وجہ سے اسٹیار بنا یا ہواہے، اب وہ ان سے تبدیلی کی توقع کیسے کرسکتے ہیں۔