ڈھاکا(نیوز ڈیسک)عاقب جاوید نے وقار یونس کی ’’کرسی ‘‘ چھیننے پر نگاہیں مرکوزکر لیں، ان کا کہنا ہے کہ ابھی تک پی سی بی نے پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کیلیے رابطہ نہیں کیا مگر میں یہ ذمہ داری سنبھالنے کیلیے تیار ہوں۔ تفصیلات کے مطابق مختصر طرز میں گرین شرٹس کی مسلسل ناقص کارکردگی نے کوچ وقاریونس پر دباؤ بڑھا دیا ہے، کرکٹ کے حلقے انھیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، بورڈ بھی معاہدے میں توسیع نہیں چاہتا اور حالیہ رپورٹس کے مطابق ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ان کا آخری ایونٹ ہوگا، کوچنگ کی ذمہ داری سنبھالنے کیلیے سابق پیسر عاقب جاوید کا نام بھی لیا جا رہا ہے جو ان دنوں یو اے ای کی رہنمائی میں مصروف ہیں۔ ڈھاکا میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ میں پاکستانی ٹیم کیلیے بطور ہیڈ کوچ خدمات انجام دینا چاہتا ہوں،چار برس قبل گھریلو وجوہات کی بنا پر پیسرز کی رہنمائی کا کام چھوڑا تھا مگر اب دوبارہ ملک کی خدمت کا وقت آ گیا ہے،انھوں نے کہا کہ اگر پی سی بی نے گرین شرٹس کی کوچنگ یا نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا ہیڈ کوچ بننے کا کہا تو انکار نہیں کروں گا، البتہ اب تک اس حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ دریں اثنا ایک بھارتی اخبار کو انٹرویو میں عاقب جاوید نے کہاکہ میں اب بھی فکسنگ میں ملوث رہنے والے پیسر عامر کی کرکٹ میں واپسی کا مخالف ہوں، لارڈز میں 6 برس قبل پیش آنے والا واقعہ تاحال مجھے دکھ پہنچاتا ہے، بہرحال اب وہ اپنی سزا پوری کرکے ٹیم میں واپس آچکے، انھیں ایک بار پھر پہلے جیسا پرفارم کرنے کیلیے توجہ کھیل پر ہی مرکوز رکھنا ہوگی، اب وہ پہلے جیسے مہلک بولر بن سکتے ہیں یا نہیں اس کا انحصار خود ان پر ہے۔