لاہور(نیوز ڈیسک) پی ایچ ایف نے اولمپئن خواجہ جنید کو قومی ہاکی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کر دیا جبکہ حنیف خان ٹیم منیجر کے فرائض انجام دیں گے۔نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں صدر خالد سجاد کھوکھر نے سیکریٹری شہباز سینئر، ویمن ونگ کی سیکریٹری تنزیلہ عامر اور خواجہ جنید کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ میں ماضی میں بھی خواجہ جنید کے ساتھ کام کرچکا ہوں، ایماندار اور محنتی ہونے کے باعث انھیں یہ اہم ذمہ داری سونپی گئی، امید ہے کہ حنیف خان کے ساتھ ان کا کمبی نیشن بہترین ثابت ہوگا، انھوں نے کہا کہ حنیف خان کی اہلیہ شدید علیل ہیں جس کے باعث وہ نہیں آسکے تاہم جلد ان کی مشاورت سے ٹیم کے معاون کوچز کا بھی اعلان کر دیا جائے گا۔خالد سجاد کھوکھر نے کہا کہ ساف گیمز میں عمدہ کارکردگی دکھانے پر قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ ہمارا مقصد فیڈریشن کے بجائے کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ مراعات دینا ہے، حالیہ قومی چیمپئن شپ سمیت دیگر ایونٹس میں بھی کھلاڑیوں کو ریکارڈ انعامی رقوم دی گئیں، انھوں نے کہا کہ قومی کھیل کی ترقی و ترویج کیلئے ہم نے ویڑن ٹوئنٹی20 بنایا جس میں تمام شعبوں کے حوالے سے ڈیولپمنٹ کوشامل کیا گیا ہے، ساتھ ہی حکومت سے درخواست کی کہ ہمیں سالانہ بنیادوں پر فنڈز مہیا کرکے ان کا آڈٹ کیا جائے، انھوں نے کہاکہ فیڈریشن حکومت پنجاب کے ساتھ مل کر ہاکی کی بہتری کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے، اس مقصد کیلئے تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دیدی جو حکومت کے ساتھ رابطے میں رہے گی۔سیکریٹری پی ایچ ایف شہباز سینئر نے کہاکہ خواجہ جنید نوجوان کھلاڑیوں کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں، وہ پاکستان ہاکی کی غیر متنازع شخصیت بھی ہیں، انٹرنیشنل ہاکی میں ساکھ بحال کرنے کیلیے پاکستان ہاکی ٹیم کا ورلڈ کپ اور اولمپک گیمز میں شامل ہونا بیحد ضروری ہے، ہم نے بھی جنید کو2017 ورلڈ کپ کوالیفائنگ راو¿نڈ کا ہدف دیا ہے، انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم راتوں رات عالمی چیمپئن نہیں بن سکتی، اس کی حالت سب کے سامنے ہے،ہم چاہتے ہیں کہ نئی ٹیم مینجمنٹ ایک ڈیڑھ سال میں اچھی ٹیم بنائے، شہباز سینئر نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں ہاکی کا ٹیلنٹ خاصا کم ہوگیا۔کھلاڑیوں میں فٹنس اور لگن کا فقدان ہے، ان کا ہدف قومی ٹیم میں جگہ بناکر یورپ میں لیگ ہاکی کھیلنا رہ گیا،اس سوچ کو تبدیل کر نے کی اشد ضرورت ہے، انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل کی طرز پر پاکستان ہاکی لیگ کی مارچ میں پریزنٹیشن دی جائے گی، کھیل کے دیگر شعبوں کیلیے بھی مربوط پلان تیار کیا گیا ہے، ساف گیمز کے میچ میں کوچ ریحان بٹ کے بطور کھلاڑی کھیلنے کے سوال پر انھوں نے کہاکہ سابق کھلاڑی جیسا بھی کھیلیں ان کی قومی ٹیم میں کوئی جگہ نہیں، کھیل کی بہتری کیلیے وہ اپنا کردار کسی اور شعبے میں ادا کریں گے۔خواجہ جنید نے کہاکہ فیڈریشن نے مجھ پر جو اعتماد کیا، اس پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا، ماضی میں بطور کوچ قومی ٹیم کے ساتھ ایشین گیمز میں گولڈ میڈل سمیت متعدد کامیابیاں دلانے میں اپنا کردار ادا کیا، اگر ہم سب نیک نیتی سے کام کریں گے تو پاکستان ہاکی کیلیے ماضی جیسا مقام حاصل کرنا مشکل نہیں ہوگا، ویمن ونگ کی سیکریٹری تنزیلہ عامر چیمہ نے کہاکہ موجودہ فیڈریشن خواتین ہاکی کے فروغ کیلیے بھرپور تعاون کر رہی ہے،29 فروری سے5 مارچ تک قومی جونیئر چیمپئن شپ کا انعقاد ہورہا ہے جس میں شریک کھلاڑیوں کو کٹس بھی فراہم کی جائیں گی، انھوں نے کہا کہ ہم فیڈریشن کے ساتھ مل کر گراس روٹ لیول پر کام کریں گے اور بہت جلد ویمن ہاکی میں بھی بہتری نظر آئے گی۔