جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

احمد شہزاد دبے لفظوں میں کیریئر سے کھلواڑ کا شکوہ کرنے لگے

datetime 13  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)احمد شہزاد دبے لفظوں میں کیریئر سے کھلواڑ کا شکوہ کرنے لگے، اوپنر کا کہنا ہے کہ بار بار قومی ٹیم سے ڈراپ کرکے اعتماد متزلزل کیا گیا، ایسے اقدامات کھلاڑی پر کیا ستم ڈھاتے ہیں باہر بیٹھے لوگ اندازہ نہیں کرسکتے۔تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلیے اسکواڈ سے ڈراپ کیے جانے والے احمد شہزادنے ایک انٹرویو میں کہا کہ میرا شمار ان کرکٹرز میں ہوتا ہے جنھیں انڈر13 سے 19 ٹیموں کے بعد ملک کیلئے بھی پرفارم کرنے کا موقع ملا، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان کی طرف سے تیز ترین ہزار رنز کا اعزاز حاصل کرنے کے قریب تھا، یہ سب کچھ پرفارمنس کے بغیر ممکن نہیں ہوتا، انھوں نے کہا کہ میگا ایونٹس کے اسکواڈ سے ڈراپ ہونے کا بہت زیادہ دکھ ہے۔قومی کرکٹر نے کہا کہ ایسا نہیں کہ میں نے بالکل بھی ملک کیلیے پرفارم نہیں کیا تھا، ورلڈکپ کے بعد ڈراپ ہوا، پھر ان اور آو¿ٹ ہوتا رہا، یہ چیزیں کھلاڑی کو پریشان اور اعتماد کو متزلزل کرتی ہیں،ایسی باتوں کے کیا اثرات ہوتے ہیں ایک پلیئر ہی جان سکتا ہے، باہر بیٹھے لوگ شاید اس کا اندازہ نہیں کرسکتے۔احمد شہزاد نے کہا کہ دبئی سیریز کے بعد نیوزی لینڈ کی مشکل کنڈیشنز میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکا، میں تسلیم کرتا ہوں کہ پرفارمنس توقعات کے مطابق نہیں تھی لیکن اب تو فارم میں واپس آرہا تھا، گذشتہ 8 ماہ میں میرے ساتھ جو ہوتا رہا اس کے بعد باہر کرنا افسوسناک ہے۔ ہر کھلاڑی کے کیریئر میں اتار چڑھاو¿ آتے ہیں لیکن مشکل وقت میں حوصلہ افزائی کے بغیر باصلاحیت کرکٹرز کو اسٹارز نہیں بنایا جا سکتا، انھوں نے کہا کہ ایک بار ٹیلنٹ سامنے آنے کے بعد کسی نے 10 سنچریاں بھی اسکور کردی ہوں تو اسے مزید نکھرنے کا موقع دیا جاتا ہے، ایسے پلیئر ہی طویل عرصے تک ملک کیلیے پرفارم کرتے ہیں، بہرحال سلیکٹرز کی جانب سے منتخب کیے جانے والے اسکواڈ کو بھرپور سپورٹ دینے کی ضرورت ہے۔ میری جگہ آنے والا کرکٹر بھی خود فون کرکے شامل نہیں ہوگیا، اس کو بھی اب کارکردگی دکھانے کا موقع ملنا چاہیے۔شاہد آفریدی کی جانب سے ساتھ چھوڑ جانے کے سوال پر احمد شہزاد نے کہا کہ وہ میرے بڑے بھائی کی طرح ہیں۔ ہمیشہ ان کی عزت کرتا رہوں گا، انھوں نے بھرپور سپورٹ کیا لیکن کوئی کسی کو ملک کی طرف سے کرکٹ نہیں کھلا سکتا، ہم سب کرکٹرز ملازم اور ٹیم میں اپنی جگہ برقرار رکھنے کی کوشش میں ہوتے ہیں، میں خود بھی ہمیشہ پرفارمنس کے بل بوتے پر کھیلا، آئندہ بھی یہی کوشش ہوگی، فی الحال پاکستان سپر لیگ میں اپنی کرکٹ سے لطف اندوز ہورہا ہوں، فارم اور فٹنس کی بنیاد پر قومی ٹیم میں بھی واپس آو¿ں گا



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…