لاہور ( نیوز ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورد کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کی کامیابی سے بالکل مطمئن ہیں، اس سال اخراجات پورے ہوں گے تاہم آئندہ سالوں میں پی سی بی کو مالی فائدہ بھی ہوگا ، آئی سی سی کو بتادیا ہے کہ بھارت میںہونے والے ٹی ٹونٹی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی شرکت کے بارے میں فیصلہ حکومت پاکستان کرے گی ، آئی سی سی کے رواں سال جون کا اجلاس بگ تھری کے خاتمے کی خوشخبری دے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ چیئرمین پی سی چی شہریار خان نے کہاکہ پی ایس ایل میں انتظامات بہت اچھے ہیں اور پی ایس ایل پہلی مرتبہ میدان میں آئی ہے۔ پی ایس ایل کے انعقاد کے لیے بڑی محنت کی گئی اور پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد پر آئی سی سی کے عہدیدران نے بھی مبار کباد دی۔ پی ایس ایل میں نوجوان کھلاڑی انٹر نیشنل کھلاڑیوں کیساتھ کھیل رہے ہیں جس سے نوجوان کھلاڑیوں کو سیکھنے کا موقع ملے گا اور ان کا حوصلہ بڑے گا۔ ہمارے نوجوان کھلاڑی پی ایس ایل سے قومی ٹیم میں آئیں گے ۔ پی ایس ایل کی وجہ سے کھلاڑی اصغر اور نواز کی صلاحیتیں سامنے آ رہی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگلے سال کوشش ہو گی کہ 6 ٹیمیں حصہ لیں۔ گیارہ ریجنز میں سے اسپانسر شپ چاہتے ہیں کیونکہ ریجنز کی اسپانسر شپ سے عوامی جوش و جذبہ بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال پی ایس ایل میں مزید فائدے ہوں گے اس سال صرف اخراجات پورے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کے حالیہ اجلاس میں پی سی بی نے آئی سی سی حکام کو آگاہ کیا کہ بھارت میں پاکستانی کرکٹرز کی سیکورٹی کو خدشات لاحق ہیں لہٰذا ٹورنامنٹ میں شرکت کے بارے فیصلہ ہماری حکومت کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں شرکت کے بارے حکومت کی اجازت حاصل کرنے کے لئے درخواست کردی گئی تھی اور ہم حکومت کو جلد اجازت کے لئے کوئی ڈیڈ لائن نہیں دے سکتے تاہم انہیں یاددہانی کے لئے ضرور درخواست کریں گے ۔ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ آئی سی سی کی بڑی اہم میٹنگ تھی اور بگ تھری کیخلاف خود ششانک منوہرنے قدم اٹھایا ہے۔ بگ تھری کے خاتمے کیلئے ممبر ممالک کو اپنا موقف دینے کا اختیار دیا گیا جس کی تیاری کر رہے ہیں۔ اگر کوئی آئی سی سی کا چیئرمین منتخب ہو جاتا ہے تو اس کو اپنے بورڈ سے استعفیٰ دینا پڑے گا۔ ارواں سال جون کا اجلاس بگ تھری کے خاتمے کی خوشخبری دے گا۔ ارادہ تھا کہ بگ تھری کی مخالفت کرتے لیکن نوبت نہیں آئی۔