لاہور(نیوزڈیسک)قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ پوری قوم ، کرکٹ بورڈ اور بطور کوچ سب کی ہمدردیاں محمد عامر کے ساتھ ہیں ،بظاہر لگ رہا ہے کہ عامر کو کھیل کے میدان میں خوش آمدید کہا جائے گا اور کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آئے گا ،ہمیں اس پر یہ دباﺅ نہیںڈالنا چاہیے کہ اس نے پرفارم ہی کرنا ہے ،طویل وقفے کے بعد واپسی کی وجہ سے انٹر نیشنل کرکٹ میں ایڈ جسٹ ہونے میں کچھ وقت لگے گا ، یاسر ٹیم کا اہم کھلاڑی ہے اور اس کے نہ ہونے سے یقینا فرق پڑے گا ، نیوزی لینڈ بہتر ٹیم ہے بلکہ اپنے ہوم گراﺅنڈ پر وہ یقینا ٹف ٹیم ثابت ہو گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وقار یونس نے کہا کہ بورڈ کی بھی کچھ پالیسیاں ہوتی ہیں اور بورڈ کی پالیسی کے مطابق ہی کچھ لڑکے ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہے ہیں ۔ اگر سارے لڑکے یہاں ہوتے تو اچھا ہوتا لیکن پھر بھی ہمارے پاس 18لڑکے ہیں اور ایک بہتر ٹیم نکالیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یاسر شاہ ٹیم کا اہم ممبر ہے اور اس کے نہ ہونے سے یقینا فرق پڑے گا ۔ نیوزی لینڈ کے دورہ میں ون ڈے اور ٹی ٹونٹی ہیں اور نوجوان کھلاڑیوںکے پاس موقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ گزشتہ سال میں اتنی کامیابیاں نہیں ملیں لیکن اگلا سال بہتر ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں پوری قوم کی ہمدریاں محمد عامر کے ساتھ ہیں اور سوشل میڈیا پر بھی اس کا اظہار ہو رہا ہے ۔ اگر ایک بچہ اپنی سزا کاٹ چکا ہے تو اسے موقع ملنا چاہیے اوراسے خوش آمدید کہنا چاہیے ۔ برینڈن لیک کولم نے بھی عامر کی حمایت میں بیان دیا ہے اور میرے خیال میں بظاہر اسے کھیل کے میدان میں خوش آمدید کہا جائے گا ۔ لیکن اس پر اتنا دباﺅ نہ ڈال دیا جائے کہ اس نے پرفارم ہی کرنا ہے ۔ عامر کی طویل وقفے کے بعد انٹر نیشنل کرکٹ میں واپسی ہوئی ہے اسے ایڈجسٹ ہونے میں وقت لگے گا ۔ انہوں نے اظہر علی اور محمد حفیظ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ دونوں نے پہلے عامر کے ساتھ کھیلنے سے انکار کیا تھا لیکن انہیں بڑوںنے سمجھایا اور وہ سمجھ گئے ہیں۔ بیرون ملک دورے میں عامر کی شمولیت سے مشکلات اور اس سے نمٹنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں وقار یونس نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا اگر ایسا کچھ ہوا تو اس کے لئے کھلاڑیوں کو ذہنی طور پر تیار کریں گے۔ انہوں نے محمد آصف اور سلمان بٹ کی واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر انہوں نے سزا پوری کر لی ہے تو انہیں بھی موقع ملنا چاہیے اور سلیکٹرز انہیں بھی نظر میں رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ تربیتی کیمپ میں فٹنس اور پاور ہٹنگ پر فوکس کیا ہے ۔ اس کے علاوہ ٹی ٹونٹی اور ون ڈے کی طرز پر پریکٹس میچز بھی کرائے گئے ہیں ۔ انہوں نے محمد عرفان کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ پلان سے آﺅٹ نہیں ہوئے ،آگے پی ایس ایل ہونا ہے ،ورلڈ کپ کے لئے لڑکے منتخب ہونے ہیں اور ہر لڑکے کے لئے دروازہ کھلا ہوا ہے ۔عرفان کچھ آﺅٹ آف فارم تھالیکن ابھی پی ایس ایل اور دیگر ایونٹس ہے اور وہ ورلڈ کپ تک تیار ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دورہ نیوزی لینڈ میں ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میچز ہیں اور ہمیں کافی آرام ملے گا تاہم وہاں ا س طرح کی سخت تربیت نہیں ہو سکتی بلکہ وہاں کھلاڑیوں کو فریش رکھنے کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ سے پہلے ایشیاءکپ اور پی ایس ایل ہے اور ہماری بھرپور تیاری ہو جائے گی ۔