لاہور(نیوزڈیسک )لیجنڈ کرکٹر و تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاکستان سپر لیگ کی ٹیم پشاور زلمے کی معاونت کی باضابطہ حامی بھر لی ،پشاور زلمے کے سربراہ جاوید آفریدی کا کہنا ہے کہ عمران خان معاون کے طورپر شاہد آفریدی کی زیر قیادت ٹیم کو وژن دیں گے اورعمران خان نے ٹیم کے معاون کے طور پر دستخط کردئیے ہیں اور ہم ان کے پشاورزلمی سے منسلک ہونے پر بہت خوش ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جاوید آفریدی کا کہنا تھاکہ زلمی کا مطلب ہی ہمارے خطے کے نوجوان ہیں اور عمران خان جیسے حقیقی ہیرو سے بہتر کون ہوسکتا ہے جو معاون کی صورت میں ان کی تربیت کرے۔جاوید آفریدی نے عمران خان کی سیاسی حیثیت کے حوالے سے واضح کردیا کہ ان کی تقرری میں سیاست کا کوئی عمل دخل نہیں یہ خالص کرکٹ کا معاملہ ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے حوالے سے آفریدی نے کہا کہ وہ اتھلیٹ کے لیے قابل تقلید ہیں اور بطور کھلاڑی ان کا ریکارڈ اور کردار ناقابل موازنہ ہے۔عمران خان ملک کے بڑے سیاست دان بننے سے پہلے بہت مشہور تھے اور انہوںنے کرکٹر کی حیثیت سے اپنی بہترین صلاحیتوں کے ذریعے اس قوم کی بڑی خدمت کی۔جاوید آفریدی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہاں پر کوئی سیاسی اشتراک نہیں ہے جو یہ سمجھتے ہیں وہ عمران خان کی کرکٹ کے لیے خدمات اور ان کے ورثے اور پشاور زلمی کے ارادوں اور وژن دونوں کے ساتھ زیادتی کررہے ہیں۔انہوںنے ٹیم میں عمران خان کے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت مصروف شخصیت ہیں لیکن جب کبھی بھی وہ ٹیم اور زلمے کے وژن کے لیے اپنے خیالات دے پائیں ہم ان کو شامل کریں گے۔ا نہوںنے اس حقیقت کا بھی اعتراف کیا کہ عمران خان نے ٹی ٹونٹی کرکٹ کبھی نہیں کھیلی اور یہاں تک کہ وہ کرکٹ میں سرگرم بھی نہیں ہیں۔لیکن عمران خان کے لیے ٹی ٹونٹی کرکٹ نہ کھیلنا کوئی ضروری نہیں، پاکستان کو ون ڈے ورلڈکپ جتوانے والے کپتان سے زیادہ پاکستان میں اس گیم کو کوئی نہیں جانتا۔جاوید آفریدی نے کہا کہ ان کے بے خوف، مقابلے اور قائدانہ صلاحیتوں سے ہم فائدہ اٹھا نا چاہتے ہیں۔بطور معاون کے وہ مجموعی طورپر کرکٹ کے معاملات میں رہنمائی کریں گے اور ہماری ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں کو کل کے اسٹارز بنانے کے لیے مدد کریں گے۔پشاور کی ٹیم کے مالک نے وسیم اکرم کا اسلام آباد کنگز کے لیے اسی طرح کی خدمات پر موازنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وسیم اکرم ایک عظیم کھلاڑی ہیں اور میں ان کے لیے نیک خواہشات رکھتا ہوں اور ان کی ٹیم کی بہتری کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کرتاہوں۔انہوںنے کہا کہ یہ دوعظیم کرکٹروں کے درمیان مقابلہ نہیں اور نہ ہی اس کو اس نظر سے دیکھنا چاہیے، دونوں اپنے لحاظ سے عظیم ہیں اور میں پرامید ہوں کہ دونوں ٹیموں کے لیے عظیم اثاثہ اور رہنمائی ملے گی۔جاوید آفریدی کا کہنا تھا کہ درحقیقت بورڈ نے جو کچھ کیا اس سے عظیم کھلاڑیوں اور ان کی خدمات کی صورت میں پاکستان کرکٹ کے حق میں استعما ل کرنا ہے۔یہ ایک سنگ میل ہے جس کے لیے ہمیں شکرگزار ہونا چاہیے۔