اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

پاکستانی کپتان نے ڈی آر ایس میں تبدیلی کا مطالبہ کر دیا

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ڈسیشن ریویو سسٹم (ڈی آر ایس) میں تبدیلی کا مطالبہ کر دیا،ان کے مطابق اس سسٹم میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی ہر سیریز کیلیے یکساں ہونی چاہیے۔تفصیلات کے مطابق پاک انگلینڈ ٹیسٹ سیریز میں امپائرنگ خصوصاً ٹی وی امپائرز کے فیصلے موضوع بحث بنے رہے،یہ سوال بار بار کیا جاتا رہا کہ پی سی بی نے اتنی اہم سیریز نامکمل ٹیکنالوجی کے ساتھ کیوں کھیلی؟ اس میں سنیکومیٹر اور ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی موجود نہیں تھی،ان کے نہ ہونے سے متعدد فیصلوں پر سوالیہ نشان لگ گیا اور اس کا زیادہ نقصان پاکستانی ٹیم کو ہی پہنچا۔
ابوظبی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں مصباح الحق کو امپائر نے وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچآﺅٹ نہیں دیا لیکن ریویو پر ٹی وی امپائر روی نے انھیں واپسی کا پروانہ تھما دیا۔ اسی طرح دوسرے ٹیسٹ میں یونس خان نے سلپ میں جانی بیرسٹو کا کیچ لیا جسے ٹی وی امپائر روی نے آﺅٹ نہیں دیا۔ پاکستانی کپتان مصباح الحق بھی اس سے خوش نہیں ہیں، انھوں نے ڈی ا?ر ایس میں تبدیلی کی ضرورت پر بھی زور دیا، غیرملکی ویب سائٹ کیلیے کالم میں انھوں نے تحریر کیا کہ اس سسٹم میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی ہر سیریز کیلیے یکساں ہونی چاہیے۔
بال ٹریکنگ، ہاٹ اسپاٹ اور سنیکو میٹر اور جو بھی اس سسٹم کا جزو ہے ان سب کی موجودگی لازمی بنائے جائے، صرف ایک، دو ٹولز کو استعمال کرنا درست نہیں۔ مصباح نے مزید کہا کہ شک کا فائدہ امپائر کو بھی نہیں ملنا چاہیے، اس سلسلے میں ایک طریقہ کار بنانے کی ضرورت اور اسی کے مطابق فیصلہ ہونا چاہیے، انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ایل بی ڈبلیو کے فیصلوں میں 30-70 کا تناسب درست ہے۔
اگر ا?ن فیلڈ امپائر کی جانب سے بیٹسمین کو ایل بی ڈبلیو کی اپیل پر ناٹ ا?ﺅٹ قرار دیا جائے اور بولنگ سائیڈ ریویو لے تب اگر بال ٹریکنگ سسٹم کے تحت گیند کا 30 فیصد سے زیادہ حصہ اسٹمپ سے ٹکراتا ہوا دکھائی دے رہا ہے تو پھر بیٹسمین کو ا?ﺅٹ قرار دینا چاہیے، اسی طرح اگر بیٹسمین اپنے خلاف ایل بی ڈبلیو کے فیصلے پر ریویو لے تب پھر اگر بال ٹریکنگ سسٹم سے گیند 70 فیصد سے زیادہ اسٹمپ کو مس کرتی ہوئی دکھائی دے تو پھر فیصلہ ناٹ ا?ﺅٹ ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس کے لیے بھی نامکمل ڈی ا?ر ایس قابل قبول نہیں ہے، وہ چند روز قبل کہہ چکے کہ مکمل طریقے سے اطلاق یا پھر استعمال نہیں ہونا چاہیے،ادھوری ٹیکنالوجی کے فیصلے مشکوک بن جاتے اور ان پر لوگ شکایت کرتے ہیں۔ وقاریونس کے مطابق امپائرز کال پر نظرثانی کی ضرورت ہے، موجودہ طریقہ کار میں شک کا مارجن 50 فیصد ہے، اسے بڑھاکر 75 فیصد کرنے کی ضرورت ہے،اگر گیند25 فیصد بھی لائن پر ہو تو اس پر ایل بی ڈبلیو دینا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…