جمعہ‬‮ ، 01 اگست‬‮ 2025 

رسی جل گئی ”بل“ نہ گئے،محمدآصف کے بیان نے مزید آگ لگادی

datetime 7  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)رسی جل گئی”بل“ نہ گئے،محمدآصف کے بیان نے مزید آگ لگادی- اسپاٹ فکسنگ کیس کے سزا یافتہ فاسٹ بالر محمد آصف کا کہنا ہے کہ جو کھلاڑی ہمارے ساتھ ٹیم میں نہیں کھیلنا چاہتے وہ شاید مستقبل میں خود بھی ٹیم کا حصہ نہ ہوں۔اپنے ایک انٹر ویو میں محمد آصف کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کسی ایک فرد کی نہیں بلکہ پوری قوم کی نمائندگی کرتی ہے، یہ کسی گلے محلے کی ٹیم نہیں جس میں چند کھلاڑی دوسرے کھلاڑیوں کو اپنے ساتھ کھیلتے نہیں دیکھنا چاہتے۔محمد آصف کا کہنا تھا کہ جو کھلاڑی ہمارے ساتھ ٹیم میں نہیں کھیلنا چاہتے کون جانتا ہے، شاید وہ کھلاڑی مستقبل میں خود بھی ٹیم کا حصہ نہ ہوں، کھلاڑی ٹیم میں آتے جاتے رہتے ہیں، کوئی بھی مستقل طور پر ٹیم کا حصہ نہیں رہتا۔ اگر مستقبل میں قومی ٹیم کو ہماری ضرورت ہوئی تو ہمیں ضرور منتخب کیا جائے گا باوجود اس کے کہ دیگر کھلاڑی ہمارے متعلق کیا سوچتے ہیں۔فاسٹ بالر کا کہنا تھا کہ کچھ سابق کھلاڑی ہمارے خلاف باتیں کر رہے ہیں کہ محمد آصف، محمد عامر اور سلمان بٹ کو ٹیم میں دوسرا موقع فراہم نہیں کیا جانا چاہیئے لیکن مجھے ان کی رائے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ یہ لوگ سلیکٹرز نہیں ہیں۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ لوگ ہمارے ٹیم میں منتخب ہونے کے حوالے سے اثر انداز نہیں ہو سکتے کیونکہ اس میں سب سے اہم چیز پرفارمنس ہوتی ہے۔ اس کے برعکس ہمارے حق میں سابق کھلاڑیوں کی رائے زیادہ ہے۔محمد آصف کا کہنا تھا کہ مخالفین کی تنقید سے میرے حوصلے مزیز بلند ہوجاتے ہیں کیونکہ میں ان لوگوں کی تنقید کو اپنی پرفارمنس کے ذریعے سے غلط ثابت کرنا چاہتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری فٹنس آج بھی ویسی ہی ہے جیسی آج سے 5 سال قبل پابندی لگنے سے پہلے تھی۔واضح رہے کہ محمد آصف، سلمان بٹ اور محمد عامر پر 2010 میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام 7، 10 اور 5 سال کی پابندی لگائی گئی تھی۔ محمد عامر پر لگی پابندی کی معیاد تو پوری ہو گئی لیکن آئی سی سی نے 2 ستمبر سے محمد آصف اور سلمان بٹ پر لگائی گئی پابندی اٹھا لی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…