لاہور / نئی دہلی(نیوز ڈیسک) پاک بھارت کرکٹ سیریز کے انعقاد کی امیدوں کا آخری دیا بھی بجھ گیا، مذاکرات میں ٹال مٹول سے مودی سرکار نے شائقین کرکٹ کو مایوس کر دیا، وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور و قومی سلامتی سرتاج عزیز پڑوسی ملک جائینگے نہ باہمی مقابلوں کے سلسلے میں کوئی مثبت پیش رفت ہوگی، تازہ پیش رفت سے پی سی بی حکام میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی،تھنک ٹینک کو ”بی“ پلان پر عمل درآمد کا فیصلہ جلد کرنا ہوگا، دسمبر میں صرف زمبابوے اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں ہی فارغ ہیں۔تفصیلات کے مطابق فیوچر ٹور پروگرام کے تحت پاکستان کو رواں سال بھارت کی میزبانی کرنا ہے،3ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور 2ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے پی سی بی کی جانب سے نیوٹرل وینیو یو اے ای کا انتخاب بھی کیا جا چکا، اس ضمن میں دونوں کرکٹ بورڈز نے ایم او یو پر دستخط کیے ہوئے ہیں، مگر گورداس پور میں پولیس اسٹیشن پر حملے کے بعد سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، سرحدوں پر بھی فائرنگ کا تبادلہ معمول بن چکا ہے۔اس صورتحال میں بی سی سی آئی کو سیریز سے انکار کے بہانے تراشنے کا موقع مل گیا،سیکریٹری انوراگ ٹھاکر ایک سیاست دان بھی ہیں، انھوں نے بار بار مخالفانہ بیان داغے،پاکستان پر دراندازی کا الزام دھرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ ہمارے ملک کا امن متاثر ہورہا ہے،سرحدوں پر کشیدگی ہو توکرکٹ نہیں کھیلی جا سکتی۔گذشتہ دنوں چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز 23 اگست کو مذاکرات کیلیے بھارت جا رہے ہیں، ان سے باہمی سیریز کے حوالے سے بھی تعمیری بات ہوئی، وہ اپنے دورے کے دوران کوئی مثبت پیش رفت کرنے کی کوشش کریںگے، اس دوران برف پگھل گئی تو یو اے ای میں مقابلوں کے امکانات میں اضافہ ہوجائے گا، مگر گذشتہ روز اطلاعات سامنے آئیں کہ بھارت مذاکرات نہیں کرنا چاہتا ، حکام نے الزام عائد کیاکہ پاکستان طے شدہ ایجنڈے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔پڑوسی ملک کی جانب سے لگائی جانے والی نئی شرائط کے بعد بات چیت آگے نہیں بڑھا سکتے، بھارت کی طرف سے مذاکرات میں ٹال مٹول نے جہاں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہونے کے امکانات پر کاری ضرب لگائی وہیں باہمی سیریز کی رہی سہی امیدوں پربھی پانی پھر گیا،یاد رہے کہ بی سی سی آئی کو سیریز کیلیے اپنی حکومت سے کلیئرنس درکار تھی،رواں ماہ کے آخر میں کرکٹ کمیٹی اجلاس میں بات چیت کرکے کوئی حتمی جواب دینا تھا جس کے امکانات اب باقی دکھائی نہیں دیتے، مذاکرات ختم کرنے کی اطلاعات پر پی سی بی حکام میں بھی شدید مایوسی کی لہر پائی جاتی ہے۔ان کے مطابق پاک بھارت سیریز کو عالمی کرکٹ میں ایشز سے بھی زیادہ توجہ ملتی ہے، نہ صرف دونوں ممالک بلکہ دنیا بھر کے شائقین ان مقابلوں پر نگاہیں مرکوز رکھتے ہیں، کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے لیکن یہاں ہر بار کشیدگی کا نزلہ کھیلوں پر گرا دیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ دونوں ممالک کے مابین آخری مختصر سیریز دسمبر2011 اور جنوری 2012میں ہوئی تھی جب پاکستان نے بھارت کا دورہ کیا، اس دوران 3ون ڈے اور 2ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گئے تھے۔روایتی حریفوں کے مقابلے ورلڈکپ، چیمپئنز ٹرافی اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیسے آئی سی سی ایونٹس میں ہی ہوتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نئی صورتحال میں پی سی بی کا تھنک ٹینک سر جوڑ کر کسی اور ٹیم کو یواے ای بلانے پر غور کرے گا کیونکہ اس کے بعد معاملات کو حتمی شکل دینے کیلیے زیادہ وقت باقی نہیں بچے گا۔ یاد رہے کہ ”بی“ پلان کا ذکر چیئرمین بورڈ شہریار خان بھی بار بار کرتے رہے ہیں مگر دسمبر میں صرف زمبابوے اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں ہی فارغ ہوں گی۔
پاک بھارت سیریز‘ امیدوں کا آخری دیا بھی بجھ گیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی
-
والدین کا بہیمانہ قتل، بیٹے نے لاشیں کاٹ کر دریا میں بہادیں
-
پنجاب بھر میں موسم کی شدت کے ساتھ بارش کا سسٹم داخل
-
سونے کی قیمت میں زبردست کمی
-
وہ 6 عام غذائیں جن سے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے
-
چلتی موٹر سائیکل پر نازیبا حرکت کرنے والا پولیس افسر کا بیٹا پکڑا گیا
-
ڈی ایس پی کے ہاتھوں اہلیہ اور بیٹی کا قتل پولیس افسران کیلیے نئی مشکل بن گیا
-
گرین کارڈ لاٹری پروگرام کے حوالے سے بڑااعلان
-
عام تعطیل کا اعلان















































