اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

بلاٹر ایک بارصدر منتخب ہوتے ہی مخالفین پربرس پڑے

datetime 31  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

زیورخ(نیوز ڈیسک) سیپ بلاٹر ایک بار پھر فیفا کے صدر منتخب ہوتے ہی مخالفین پر برس پڑے، انھوں نے یورپی تنظیموں کے افسران کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے فٹبال کی عالمی تنظیم کیخلاف نفرت انگیز مہم قرار دیا۔ پانچویں مرتبہ انتخاب کے بعد بلاٹر نے کہاکہ کرپشن الزامات پر فیفا اہلکاروں کی گرفتاری کے بعد امریکی تحقیقاتی اداروں کے بیانات سن کر مجھے شدید دھچکا پہنچا ہے۔
سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے 79 سالہ بلاٹر کو جمعے کے روز زیورخ میں فیفا کانگریس نے ایک مرتبہ پھر تنظیم کا صدر منتخب کیا۔یاد رہے کہ مبینہ کرپشن الزامات منظر عام پر آنے کے بعد فٹبال کی یورپی تنظیم یوئیفا کے صدر مائیکل پلاٹینی نے سیپ بلاٹر پر زور دیا تھا کہ وہ نئے انتخابات سے پہلے صدارت سے مستعفیٰ ہو جائیں۔ مخالف امیدوار اردنی پرنس علی بن الحسین نے 2 تہائی اکثریت سے محروم کر کے بلاٹر کو دوسرے مرحلے کی ووٹنگ پر مجبور کردیا تھا، مگر پھرووٹنگ سے پہلے وہ خود ہی دستبردار ہو گئے تھے۔
امریکی حکام نے بدھ کو فیفا کے 14اہلکاروں اور معاونین کو گرفتار کیا تھا،اگلی ہی صبح سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ کے ایک بڑے ہوٹل سے 7 دیگر افراد بھی زیرحراست آئے،ان تمام پر الزام ہے کہ وہ رشوت، تاجروں سے زبردستی رقمیں بٹورنے اور کالے دھن کو سفید کرنے میں ملوث رہے ہیں،انھوں نے1991کے بعد سے فیفا میں کروڑوں ڈالر کے گھپلے کیے۔
دریں اثناءسوئس حکام نے بھی 2018 اور2022 کے فٹبال ورلڈکپ بالترتیب روس اور قطر میں کرانے کے فیصلوں کی تفتیش کا آغاز کر دیا ہے، گذشتہ دنوں صدر منتخب ہونے کے بعد سیٹ بلاٹر انتہائی پ±راعتماد دکھائی دے رہے تھے، جب ان سے پوچھا گیا کہ بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے تنظیم کو نقصان پہنچا تو بلاٹر نے الزام لگایا کہ میڈیااس تنازع کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے،فیفا کی عزت پر کوئی حرف نہیں ا?یا اور خاص طور پر ایشیا و افریقہ میں تنظیم کا احترام برقرار ہے۔
اپنی ذات پر تنقید کے بارے میں سوال پر بلاٹر نے کہا کہ میں حال ہی میں پانچویں مرتبہ تنظیم کا صدر منتخب ہوا،اس کا مطلب ہے کہ اتنا خراب آدمی نہیں ہوں۔ بلاٹر کے اس جوش وخروش کے پیچھے یہ حقیقت پنہاں ہے کہ فیفا اورصدر کو ابھی بہت سے کام کرنا ہیں، ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرنے والی یورپی تنظیم ابھی تک ان کے ایک مرتبہ پھر صدر بننے پر اپنے ردعمل پر غور کر رہی ہے۔یاد رہے کہ چند دن پہلے یوئیفا نے بطور احتجاج ورلڈ کپ میں ٹیمیں نہ بھیجنے کا عندیہ دیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…