اتوار‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2024 

اگر ٹیم کو نئی شکل دینی ہے تو چند میچزکی ناکامیوں کو برداشت کرنا ہوگا، مصباح

datetime 22  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) مصباح نے قوم کو شکست کی کڑوی گولی نگلنے کا مشورہ دے دیا،ٹیسٹ کپتان کاکہنا ہے کہ اگر ٹیم کو نئی شکل دینی ہے تو چند میچزکی ناکامیوں کو برداشت کرنا ہوگا، جب بھی کسی اسکواڈ میں بڑے پیمانے پر تبدیلی عمل میں آئے تو یقینا اس کے اثرات کارکردگی پر پڑتے ہیں کیونکہ ٹیم بننے میں وقت لگتا ہے۔
مصباح الحق نے بنگلہ دیش سے ٹیسٹ سیریز کیلیے ڈھاکا روانگی سے قبل بی بی سی کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کی بنگلہ دیش کیخلاف ون ڈے سیریز میں شکست کی وجہ یہی ہے کہ ٹیم میں چند نئے کھلاڑی آئے ہیں،جو پرانے پلیئرز ہیں وہ بھی مستقل اسکواڈ میں نہیں رہے تھے،اس کے برعکس میزبان سائیڈ میں موجود تجربہ کار کھلاڑی کافی عرصے سے کھیل رہے ہیں۔
حالیہ دنوں میں بھی ان کی کارکردگی اچھی رہی،خاص کر اپنی کنڈیشنز میں بنگلہ دیشی ٹیم بہت مضبوط ہے، وہ ماضی میں پاکستان کی تجربہ کار ٹیم سے بھی آسانی سے نہیں ہارتی تھی۔ مصباح نے کہا کہ اگر ہم نے مستقبل کے لیے ٹیم بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے تو پھر ان نوجوانوں پر اعتماد کرنا ہوگا،صرف 2میچزکی کارکردگی پر اکھاڑ پچھاڑ کا سوچنا ان کھلاڑیوں کے اعتماد کو متاثر کرے گا اور وہ کبھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائیں گے۔
سینئر بیٹسمین نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اگر چند ناکامیوں سے گھبرانے کے بجائے ینگسٹرز پر اعتماد برقرار رکھا گیا تو یہی ٹیم 2 سال میں ایک مضبوط پوزیشن میں کھڑی ہوگی۔مصباح الحق نے کہا کہ موجودہ ون ڈے سیریز سے قطع نظر پاکستانی سائیڈ جب بھی بنگلہ دیش سے کھیلی دباو¿ اسی پر ہوتا ہے،البتہ ہماری ٹیسٹ ٹیم تجربہ کار اور اس کا کمبی نیشن اچھا ہے، ہم نے حالیہ دنوں میں جو اچھی کارکردگی دکھائی اسے جاری رکھے گی۔
سعید اجمل کی واپسی کے بارے میں کپتان نے کہاکہ جب بھی کوئی کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ میں کچھ عرصے کے بعد واپس آئے تو اپنی کارکردگی کے معاملے میں محتاط ہوتا ہے، اس کے بارے میں خدشات بھی موجود ہوتے ہیں۔سعید اجمل نے پہلے ون ڈے کے مقابلے میں دوسرے میچ میں بہتر بولنگ کی، وہ جوں جوں میچز کھیلیں گے اعتماد بحال ہوتا جائے گا، پھر وہ اپنی مہارت کو استعمال کریں گے جس کے لیے وقت چاہیے۔
سعید اجمل سے یہ توقع کرنا درست نہیں کہ وہ آتے ہی 10 اوورز میں 20 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل رلینگے،انھیں 1، 2 سیریز کھیلنے دیں، صرف 2میچزکی بنیاد پر ان کی بولنگ کے بارے میں فیصلہ یا کوئی نتیجہ اخذ کرنا صحیح نہیں ہے۔ مصباح الحق نے تسلیم کیا کہ پاکستانی فاسٹ بولرز کا ایک کے بعد ایک ان فٹ ہونا تشویش کی بات ہے،کوچز اور ٹرینر کھلاڑیوں کو فٹنس کے لیے ضرور گائیڈ کرتے ہیں لیکن یہ بھی دیکھنا ہوتا ہے کہ وہ جب کیمپ یا میچ میں نہیں ہیں تو اس پر کتنا عمل کرتے اور خود کو کتنا فٹ رکھتے ہیں۔



کالم



صدقہ


وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…