ڈھاکا(نیوز ڈیسک) بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان سیریز کا تیسرا اور آخری ون ڈے انٹرنیشنل آج شیر بنگلا اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔گرین شرٹس کے لئے بنگلا دیش کے ٹورکا ابتدائی حصہ رسوائیوں بھرا ثابت ہوا، نہ صرف 16 برس بعد وہ بنگال ٹائیگرز سے پہلی شکست سے دوچار ہوئے بلکہ دوسرا میچ ہار کر تاریخ میں پہلی مرتبہ سیریز کی ناکامی کا داغ بھی ماتھے پر سج گیا،اب وائٹ واش شکست کی ایک اوررسوائی منہ کھولے ٹیم کا انتظار کررہی ہے، اگر مہمان ٹیم ہار گئی تو رسوائیوں کی عبرتناک داستان رقم کردے گی،اس مسئلے سے بچنے کی سخت آزمائش درپیش ہے۔
اب تک پاکستانی ٹیم کی پرفارمنس انتہائی مایوس کن ثابت ہوئی، اظہر علی اور سرفراز احمد پر مشتمل اوپننگ جوڑی دونوں مرتبہ ٹیم کو مضبوط بنیاد فراہم کرنے میں ناکام رہی، ورلڈ کپ میں2 اچھی اننگز کھیلنے والے سرفرازاحمد ابھی تک اپنا جادو نہیں جگا پائے، پہلے میچ میں ففٹی کے بعد دوسرے میں کپتان اظہر نے بالز کی ففٹی تو مکمل کی مگر رنز کے معاملے میں بہت پیچھے رہے،اسی طرح دونوں میچز میں ہی حفیظ اور فواد عالم ب±ری طرح ناکام ثابت ہوئے۔
گذشتہ مقابلے میں تو دونوں کو کھاتہ کھولنے کی بھی توفیق نہیں ہوئی، ان پر اچھی اننگز ادھار ہیں۔ ابتدائی دونوں میچز میں بولرز نے بھی انتہائی مایوس کیا، خاص طور پر انجری سے نجات کے بعد ٹیم میں واپس آنے والے جنیدخان کی بولنگ میں پہلے جیسی شدت دکھائی نہیں دی،اس دوران وہ صرف ایک ہی وکٹ لے پائے۔ اسی طرح سعید اجمل بھی تبدیل شدہ ایکشن کے ساتھ زیادہ موثر ثابت نہیں ہو رہے،انجری کا شکار ہونے والے راحت علی کی جگہ تیسرے میچ میں عمر گل کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے، اگر ایسا ہوا تو یہ ان کا گذشتہ دسمبر کے بعد پہلا انٹرنیشنل میچ ہوگا۔ محمد حفیظ کا بولنگ ایکشن کلیئر ہوچکا اوروہ اس مقابلے میں گیند سنبھال سکتے ہیں۔
اسپن کوچ مشتاق احمد نے کہاکہ ہماری نئی ٹیم میں زیادہ تر نوجوان کھلاڑی شامل ہیں، صرف ایک اچھی بیٹنگ پرفارمنس اور اسپیل معاملات کا رخ بدل سکتا ہے، ہم سخت محنت سے مثبت کرکٹ ہی کھیلیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ سعید اجمل کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر مجھے بہت خوشی ہوئی، انھوں نے اپنے 20 سال پرانے ایکشن کو مکمل طور پر تبدیل کیا، جلد ہی وہ ردھم میں بھی آجائیں گے۔ دوسری جانب بنگلہ دیش کی نگاہیں اب کلین سوئپ پر مرکوز ہوچکی ہیں۔
ابتدائی دونوں میچز میں فتح کے بعد کھلاڑیوں نے جشن نہیں منایا مگر تیسرا میچ جیتنے کے بعد بنگال ٹائیگرز کی جانب سے والہانہ خوشیاں منائے جانے کی امید ہے۔ کپتان مشرفی مرتضیٰ کہتے ہیں کہ ہم نے گذشتہ دونوں مقابلوں میں شاندار کارکردگی پیش کی، یہ سلسلہ جاری رکھا تو سیریز 3-0 سے اپنے نام کرلیں گے۔ واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے شام میں بارش کا 88 فیصد امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ٹائیگرز کے پنجوں سے بچ نکلنے کا آج آخری موقع
22
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں