کوئٹہ(نیوزڈیسک)پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ سلمان کاسی امن کا پیغام لے کر اپنی موٹر سائیکل پر ملک بھر کا چکر لگانے نکلے ہیں۔ان کا ارادہ ایک لاکھ کلو میٹر سفر طے کرنے کا ہے لیکن ان کے بقول اگر وسائل مہیا ہوئے تو وہ اپنے اس پیغام کو لے کر مشرقی ایشیا تک کے سفر کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔سلمان نے اپنے سفر کا آغاز 25 مارچ کو کوئٹہ سے کیا تھا اور ان دنوں وہ جنوبی صوبہ سندھ میں محو سفر ہیں۔ سلمان کاسی نے بتایا کہ انہوں نے اپنے سفر کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی اور نہ ہی وہ کوئی نقشہ یا جی پی ایس اپنے ساتھ لے کر نکلے ہیں۔ان کے سفر کا زیادہ تر دارومدار لوگوں کے تعاون اور مہمان نوازی پر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لوگ ان کی بہت مدد کر رہے ہیں اور انہیں صرف موٹر سائیکل میں پٹرول ڈلوانے کے لیے پیسے خرچ کرنا پڑتے ہیں۔ مکینک بھی ان کی موٹر سائیکل مفت مرمت کر دیتے ہیں۔سلمان کاسی کے اس سفر کا مقصد لوگوں کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دلانا اور ملکوں کو جنگوں کی بجائے لوگوں کی تعلیم و ترقی اور فلاح و بہبود پر وسائل خرچ کرنے کی طرف راغب کرنا ہے۔موٹر سائیکل پر اس طویل سفر کے محرکات کا تذکرہ کرتے ہوئے سلمان نے بتایا کہ ان کے بچپن کے دوست کو شیعہ ہونے کی وجہ سے سر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کا ان پر گہرا اثر ہوا اور انہوں نے سوچا کہ گھر میں بیٹھ کر امن کا پیغام نہیں پھیلایا جا سکتا۔ابھی تک سلمان کاسی نے بلوچستان اور اندروں سندھ کے علاقوں کا سفر کیا ہے جہاں سے اب وہ پنجاب کی طرف جائیں گے۔ ہائی وے پر سفر کرنے کی نسبت وہ چھوٹی سڑکوں پر جانا زیادہ پسند کرتے ہیں تا کہ عام لوگوں سے ان کی ملاقات ہو اور وہ ان سے بات چیت کر کے اپنا پیغام ان تک پہنچا سکیں۔سلمان کا ارادہ ہے کہ وہ چین کے راستے مشرقی ایشیائی ملکوں سے ہوتے ہوئے پوری دنیا کا چکر لگا کر پاکستان واپس آئیں، تاہم اس کے لیے انہیں لوگوں کی مدد اور تعاون درکار ہے۔