نبی کریم ۖکی وفات کا وقت جب آیا اس وقت آپ ۖکو شدید بخار تھا آپۖ نے حضرت بلال کو حکم دیا کہ مدینہ میں اعلان کردو کہ جس کسی کا حق مجھ پر ہو وہ مسجد نبوی آکر لے لے،مدینہ کے لوگوں نے یہ اعلان سنا تو ۔۔۔

17  دسمبر‬‮  2020

نبی کریم ﷺکی وفات کا وقت جب آیا اس وقت آپ ﷺکو شدید بخار تھا_آپ نے حضرتِ بلال ؓ کو حکم دیا کہ مدینہ میں اعلان کردو کہ جس کسی کا حق مجھ پر ہو وہ مسجدِ نبوی میں آکر اپنا حق لے لے۔

مدینہ کے لوگوں نے یہ اعلان سْنا تو آنکھوں میں آنسو آگئے اور مدینہ میں کہرام مچ گیا، سارے لوگ مسجدِ نبوی میں جمع ہوگئے صحاب کرام رضوان اللہ کی آنکھوں میں آنسوں تھے دل بے چین وبے قرار تھا، پھر نبی کریم ﷺ تشریف لائے آپ کو اس قدر تیز بخار تھا کہ آپ کا چہرہ مبارک سرخ ہوا جارہا تھا_نبی کریمﷺ نے فرمایا اے میرے ساتھیو! تمھارا اگر کوئی حق مجھ پر باقی ہو تو وہ مجھ سے آج ہی لے لو میں نہیں چاہتا کہ میں اپنے رب سے قیامت میں اس حال میں ملوں کہ کسی شخص کا حق مجھ پر باقی ہو یہ سن کر صحاب کرم رضوان ا للہ کا دل تڑپ اْٹھا مسجدِ نبوی میں آنسوؤں کا ایک سیلاب بہہ پڑا، صحابہ کرام رضوان اللہ رو رہے تھے لیکن زبان خاموش تھی کہ اب ہمارے آقا ہمارا ساتھ چھوڑ کر جارہے ہیں. اپنے اصحاب کی یہ حالت دیکھ کر فرمایا کہ “اے لوگوں ہر جاندار کو موت کا مزہ چکھنا ہے” میں جس مقصد کے تحت اس دنیا میں آیا تھا وہ پورا ہوگیا ہم لوگ کل قیامت میں ملیں گے۔ ایک صحابی کھڑے ہوئے روایتوں

میں ان کا نام عْکاشہ آتا ہے عرض کیا یا رسول ﷺ میرا حق آپ پر باقی ہے آپ جب جنگِ اْحد کے لئے تشریف لے جارہے تھے تو آپ کا کوڑا میری پیٹھ پر لگ گیا تھا میں اسکا بدلہ چاہتا ہوں،یہ سن کر حضرت عمرؓ کھڑے ہوگئے اور کہا کیا تم نبی کریم ﷺ سے بدلہ لوگے؟ کیا تم دیکھتےنہیں

کہ آپ ﷺ بیمار ہیں،اگر بدلہ لینا ہی چاہتے ہو تو مجھے کوڑا مار لو لیکن نبی کریم ﷺ سے بدلہ نہ لویہ سن کر آپ ﷺنے فرمایا “اے عمر اسے بدلہ لینے دو اسکا حق ہے اگر میں نے اسکا حق ادا نہ کیا تو اللہ کی بارگاہ میں کیا منہ دکھاؤنگا اس لئے مجھے اسکا حق ادا کرنے دو،آپ نے کوڑا

منگوایا اورحضرت عْکاشہ کو دیا اور کہا کہ تم مجھے کوڑا مار کر اپنا بدلہ لے لو،حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ یہ منظر دیکھ کر بے تحاشہ رو رہے تھے حضرت عْکاشہ نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! میری ننگی پیٹھ پر آپکا کوڑا لگا تھا یہ سن کر نبی کریم ﷺ نے اپنا کْرتہ مبارک اْتار دیا

اور کہا لو تم میری پیٹھ پر کوڑا مار لو، حضرتِ عْکاشہ نے جب اللہ کے رسول ﷺ کی پیٹھ مبارک کو دیکھا تو کوڑا چھوڑ کر جلدی سے آپ ﷺ کی پیٹھ مبارک کو چْوم لیا اور کہا یا رسول اللہ”فَداک اَ بِی واْمی”میری کیا مجال کہ میں آپ کو کوڑا ماروں میں تو یہ چاہتا تھا کہ آپکی مبارک پیٹھ پر لگی مہر نبوّت کو چوم کر جنّت کا حقدار بن جاؤں_ یہ سن کر آپ ﷺ وسلم مسکرائے اور فرمایا تم نے جنّت واجب کرلی۔

موضوعات:



کالم



ناکارہ اور مفلوج قوم


پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…