پیر‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2025 

نبی کریم ﷺ نے اس قسم کا لہسن اور پیاز کھانے سے کیوں منع فرمایا ہے؟پڑھئیے ایک سبق آمو ز تحریر 

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ہمارے ہاں کچا پیاز اور لہسن عام کھانے کی ترغیب دی جاتی اور اسکے طبی فوائد بتاکر لوگوں میں اشتیاق پید اکیا جاتا ہے ۔اگرچہ یہ چیزیں حلال ہیں لیکن اسلام میں کچے پیاز اور لہسن کو کھانے سے منع فرمایا گیا ۔اس سے انسانوں کے ساتھ ساتھ فرشتوں کو بھی تکلیف پہنچتی ہے۔تاہم اسکو پکا کر کھالیا جائے تو منع نہیں کیا جاتا۔علمائے دین کا کہناہے کہ لہسن اور

پیازکچا کھانا بدبو کی وجہ سے منع فرمایا گیا ہے کیونکہ رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر اس کام سے روکا ہے جو نظافت و نفاست کے خلاف ہو۔سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ’’نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوہ خیبر کے دوران فرمایا کہ جو اس درخت یعنی لہسن سے کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے‘‘۔بخاری شریف اور مسلم میں لہسن پیاز کچا کھانے کے حوالے سے متعدد احادیث موجود ہیں۔حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کی بیان کردہ حدیث کافی طویل ہے جس میں حضرت عمرفاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بہت سی باتیں بتائیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے:’’اے لوگو! تم لہسن اور پیاز کے درختوں سے کھاتے ہو، حالانکہ میں ان کو خبیث سمجھتا ہوں۔ مجھے یاد ہے کہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں جس شخص کے منہ سے ان کی بدبو آتی آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے حکم دیتے کہ وہ مسجد سے نکل کر بقیع کے قبرستان کی طرف چلا جائے۔ لہٰذا جو شخص انہیں کھانا چاہے وہ انہیں پکا کر ان کی بو ختم کر دے۔‘‘ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیاز اور گندنا کھانے سے منع فرمایا۔ ہم نے ضرورت سے مغلوب ہو کر انہیں کھا لیا تو حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا’’ جو ان بدبودار درختوں سے کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے کیونکہ

فرشتوں کو بھی ان چیزوں سے تکلیف ہوتی ہے جن سے انسانوں کو تکلیف ہوتی ہے‘‘اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ لہسن اور پیاز کی بو سے جہاں انسانوں کو ناگواری محسوس ہوتی ہے وہاں فرشتوں کو بھی بدبو سے تکلیف ہوتی ہے۔ لہٰذا جو شخص اپنے منہ اور باقی جسم کی صفائی کا خیال نہیں رکھتا وہ انسانوں کو تو تکلیف دینے کے ساتھ ساتھ فرشتوں کو بھی تکلیف دیتا ہے۔ جس سے انسان روحانی طور پر بھی کمزور ہوجاتا ہے ۔لہذا اورادو وظائف کرنے والوں کو خاص طور پر ان سے گریز کرنا چاہئے۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…