جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

موت اُس سے محض ایک قدم کے فاصلے پر تھی

datetime 27  اکتوبر‬‮  2017 |

ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک نامور آرٹسٹ اپنی ایک شاہکار پینٹنگ بنانے میں مصروف تھا۔ پینٹنگ آخری مراحل میں تھی۔ وہ پینٹنگ اُس کا ایک نہایت ہی خوبصورت شاہکار تھی اور اس پینٹنگ کو وہ ملک کی شہزادی کو شادی کا تحفہ بنا کر پیش کرنا چاہتا تھا۔ ایک دن موسم بہت سُہانا تھا اور وہ مصور اپنے شاہکار نمونے کو لے کر ہوٹل کی بالکونی میں آ گیا تاکہ وہاں وہ اُس کو آخری بار دیکھ لے اور اُس کی مزید نوک پلک سنوار لے۔

آرٹسٹ اس پینٹنگ کو بنا کر بہت ہی خوش تھا اور وہ اسے بغور دیکھنے کے لیے چند قدم پیچھے چلا گیا۔ پیچھے جاتے ہوئے وہ پیچھے کی جانب نہیں دیکھ رہا تھا اور وہ مستقل پیچھے کی جانب بڑھتا رہا یہاں تک کہ وہ اُس لمبی عمارت کے بالکل کنارے تک پہنچ گیا۔ اب اگر وہ ایک قدم بھی اور پیچھے کی جانب بڑھاتا تو نیچے گِر کر مر جاتا۔ ایک آدمی دور سے اُس مصور کی حرکات کا بغور جائزہ لے رہا تھا۔ اُس نے آرٹسٹ کو آواز دینا چاہی لیکن اچانک ہی اُسے خیال آیا کہ کہیں اُس کی آواز آرٹسٹ کو چونکا نہ دے اور یوں وہ ایک قدم اور پیچھے ہو کر نیچے ہی نہ گر جائے۔ یہی سوچ کر وہ شخص آواز دینے سے رُک گیا۔ کچھ سوچ کر اُس آدمی نے پینٹ کا بُرش اُٹھایا اور اُس خوبصورت پینٹنگ پر پھیرنا شروع کر دیا یہاں تک کہ وہ پینٹنگ مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ جب پینٹر نے یہ دیکھا، ایک پاگل آدمی اُس کی خوبصورت تخلیق کے ساتھ کیا کر رہا ہے، اُس کی محنت ملیامیٹ ہو رہی ہے تو وہ اُس آدمی کی جانب اُس کو مارنے کے لیے بھاگا لیکن وہاں موجود چند اور لوگوں نے اُس کو روک لیا اور اُس مصور کو وہ مقام دِکھایا جدھر وہ کھڑا تھا اور موت اُس سے محض ایک قدم کے فاصلے پر تھی۔اگر وہ ایک بھی قدم پیچھے ہٹتا تو نہ وہ خود رہتا اور نہ اُس کا فن پارہ۔ ہم سب کی زندگی بھی اسی طرح ہوتی ہے ہم سب بھی ہمیشہ اسی طرح اپنا مستقبل انتہائی خوبصورت پینٹ کرتے ہیں ایک ایسا مستقبل جو ہمارا سب سے قیمتی خواب ہوتا ہے۔

جس کی تعبیر کے ساتھ ہم اپنی زندگی کی خوشیاں جوڑ دیتے ہیں لیکن اُس خواب کی تعبیر اچانک ہی بکھر جاتی ہے۔ ہم بہت آہ و فغاں کرتے ہیں، خود کو ایک دم خالی ہاتھ محسوس کرتے ہیں، زندگی میں اندھیرا سا چھا جاتا ہے اور ہم بہت شکوہ شکایت کرتے ہیں۔ ہمیں بہت غصہ آتا ہے لیکن اللہ تبارک تعالیٰ ہماری وہ پینٹنگ صرف اس وقت توڑتے ہیں جب وہ ہمیں کسی خطرے میں دیکھتے ہیں۔ وہ ہمیں محفوظ رکھنا چاہتے ہیں لیکن ایک بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ اللہ نے ہمیں دنیا میں اپنا خلیفہ بنا کر بھیجا ہے، وہ اپنے بندوں سے بہت محبت کرتا ہے، وہ ہمیشہ اپنے بندوں کے لیے وہی منتخب کرتا ہے جو اُن کے لیے مناسب اور بہتر ہوتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…