جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

جنت نـظیر کشمیر کو انگریزوں سے 75لاکھ سکہ نانک شاہی میں خریدنے والا سکھ راجہ گلاب سنگھ جہلم میں تین روپےماہانہ پر برتن دھویا کرتا تھا

datetime 18  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کے سابق وزیراعظم ملک فیروز خان نون اپنی آپ بیتی میں لکھتے ہیں کہ کشمیر کو انگریزوں سے خریدنے والا سکھ راجہ گلاب سنگھ، بچپن میں گلابو تھا اور جن دنوں لاہور میں رنجیت سنگھ کی حکومت تھی گلابو جہلم میں تین روپیہ مہینہ پر برتن دھونے پر

ملازم تھا۔ گلابو کا ایک بھائی دھیان سنگھ لاہور کے سکھ دربار میں راجہ کے خاص ملازموں میں شامل تھا۔ دھیان سنگھ نے اپنے بھائی کو جہلم سے لاہور بلوالیا کہ یہاں اس کی زندگی سدھر جائے گی۔ اس دوران میں دھیان سنگھ نے بڑی ترقی کی۔ پہلے فوج میں جرنیل مقرر ہوا اور بعد میں رنجیت سنگھ کا وزیر بن گیا۔گلابو کی قسمت کا ستارہ بھی چمکا۔ اب وہ گلابو سے گلاب سنگھ تھا اور راجہ کے ملازمین خاص میں شامل، گلاب سنگھ بعد میں ترقی کرکے راجہ کی فوج میں جرنیل بن گیا۔ اس نے ہمالیہ کے دامن میں واقع بودھوں کی عبادت گاہوں پر متعدد حملے کئے اور ہر حملہ میں سونا، چاندی، جواہرات اور دوسرے قیمتی پتھر بٹور کر لاتا رہا۔ اس طرح اس نے بے اندازہ دولت جمع کرلی۔ جنرل ہارڈنگ نے جب سکھ دربار سے تاوان جنگ طلب کیا تو وہاں خزانہ خالی نکلا۔ اس وقت جنرل کو خیال گزرا کہ گلاب سنگھ کے ہاتھ اگر کسی طرح کا سودا ہوجائے تو لندن میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے ڈائریکٹروں کو اچھی خاصی رقم مہیا کی جاسکتی ہے۔ اس طرح کشمیر کی ریاست جو 80 ہزار مربع میل پر مشتمل دنیا کا حسین ترین خطہ ہے، ایک حقیر رقم کے عوض فروخت کردی گئی۔ سکھ دربار میں اس وقت مختلف دھڑے تھے اور بعض لوگ اس سودے کے حق میں نہیں تھے۔

موضوعات:



کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…